پاکستان میں افراط زر کی شرح 50 سال کی بلند ترین سطح پر: قیمتیں بے مثال سطح پر پہنچ گئے

0
117
mehangai

عالمی بینک کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کےپاکستان میں بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ملک میں مہنگائی کی سطح پانچ دہائیوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔پہلے چھ ماہ میں مہنگائی 1974 کے بعد اپنی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جس کی بنیادی وجہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔رپورٹ میں روشنی ڈالی گئی ہے کہ مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران شہری علاقوں میں توانائی کی قیمتوں میں 50 فیصد اضافہ ہوا۔ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے سے پیداواری لاگت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں شہری علاقوں میں توانائی کی افراط زر کی شرح 50.6 فیصد ہے۔تقابلی طور پر گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران توانائی کی افراط زر 40.6 فیصد رہی۔ پاکستان میں رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں مہنگائی کی اوسط شرح 28.8 فیصد رہی جب کہ گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران یہ شرح 25 فیصد تھی۔
رپورٹ میں روپے کی شرح مبادلہ کے استحکام، پیداواری لاگت میں اضافے اور عالمی منڈی میں قیمتوں پر نیچے کی طرف دباؤ کے باوجود مہنگائی کی شرح میں مسلسل اضافہ ہونے کی وجہ مہنگائی کے دباؤ کو بھی قرار دیا گیا ہے۔مہنگائی میں اضافے نے پاکستانی شہریوں کے لیے زندگی گزارنے کی لاگت کو نمایاں طور پر متاثر کیا ہے، معاشی چیلنجوں کو بڑھایا ہے اور گھریلو بجٹ پر دباؤ ڈالا ہے۔ معاشی استحکام کو یقینی بناتے ہوئے اور کمزور آبادی پر پڑنے والے اثرات کو کم کرتے ہوئے ضروری سہولیات کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نمٹنے کے لیے حکومت کو بڑھتے ہوئے دباؤ کا سامنا ہے۔مہنگائی پر قابو پانے اور قیمتوں میں استحکام لانے کی کوششیں شہریوں کی فلاح و بہبود اور پاکستان میں معاشی ترقی کو برقرار رکھنے کے لیے انتہائی اہم ہیں۔

Leave a reply