پاکستان میں سمندری سیاحت کے فروغ پر آن لائن مذاکرہ منعقد کیا گیا

0
38

کراچی:. نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز (این آئی ایم اے) کراچی نے پاکستان کی معیشت کے لئے سمندری سیاحت کی صنعت کے امکانات کی نشاندہی کرنے اور اس پر توجہ مبذول کرنے کے لئے 23 دسمبر 2020 کو "پاکستان میں سمندری سیاحت کے فروغ” کے عنوان سے ایک آن لائن مذاکرے (ویبنار ).کا اہتمام کیا جس میں مذکورہ شعبے کی نمو میں مختلف امور اور چیلنجز پر سیر حاصل گفتگو کی گئی.

مذاکرے میں محمد اسلم غوری ، سکریٹری ، ماحولیاتی موسمیاتی تبدیلی اور محکمہ ساحلی ترقی ، حکومت سندھ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ، جبکہ ممتاز بین الاقوامی اور قومی مقررین نے سمندری سیاحت کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔

وائس ایڈمرل (ریٹائرڈ) عبدالعلیم ایچ آئی (ایم) ، ڈائریکٹر جنرل این آئی ایم اے نے مذاکرے میں موجود تمام قابل مقررین اور شرکاء کو خوش آمدید کہا اور پائیدار ماحول کے ساتھ سمندری سیاحت کی اہمیت اور ساحلی برادریوں کی سماجی و اقتصادی ترقی پر اس کے اثرات پر گفتگو کی۔

کمانڈر محمد اختر پی این کے ڈپٹی ڈائریکٹر این آئی ایم اے نے اس موضوع کی اہمیت اور سمندری سیاحت کی قدر و منزلت اور اس کی پاکستان میں نمو کے امکانات کو اجاگر کیا۔

کموڈور (ریٹائرڈ) علی عباس ایس آئی (ایم) ڈائریکٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف میری ٹائم افیئرز ، کراچی نے اجلاس کی نظامت کی۔

آسٹریلیائی سمندری سیاحت کے ماہر مسٹر روس گورڈن ہاپکنز نے سامعین سے گفتگو کرتے ہوئے سمندری اور ساحلی سیاحت کے بین الاقوامی رجحانات اور پاکستان کے مواقع کے بارے میں اپنی دانشورانہ بصیرت کا اظہار کیا۔

مسٹر بابر خان ، ڈائریکٹر جنرل بلوچستان کوسٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے سیاحت کے مقصد کے لئے بلوچستان کے ساحل کے ساتھ ساتھ موجودہ ترقیاتی منصوبوں پر روشنی ڈالی۔

سسٹین ایبل ٹورازم (پائیدار سیاحت) فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر جناب آفتاب الرحمن رانا نے پاکستان میں پائیدار اور ماحول دوست ساحلی سیاحت کے فروغ اور اس سے متعلق پاکستان میں موجود مواقع اور چیلنجوں کا جائزہ پیش کیا۔

ویبینار کے اختتام پر مہمان خصوصی جناب محمد اسلم غوری, سیکریٹری ماحولیات نے سمندری معیشت کے انتہائی ضروری شعبے کے بارے میں بات کرنے کے لئے پیشہ ور افراد اور متعدد اسٹیک ہولڈرز کو اکٹھا کرنے کے لئے این آئی ایم اے کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی اور سمندری سیاحت سے ممکنہ معاشی اور اقتصادی ترقی کی نشاندہی کی۔ ۔

انہوں نے ویبنار میں بطور مہمان خصوصی مدعو کرنے پر وائس ایڈمرل (ریٹائرڈ) عبدالعلیم ایچ آئی (ایم) کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ متعلقہ ادارے نیلی معیشت (بلیو اکنامی) اور اس سے وابستہ پہلوؤں کی حمایت میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتے رہیں گے ، خاص طور پر اس کے سیاق و سباق میں پاکستان میں سمندری سیاحت کی صنعت کی ترقی کے حوالے سے آیندہ بھی گفتگو جاری رہنی چاہئیے.

ویبینار میں درس و تدریس ، سمندری سیاحت کے ماہرین ، یونیورسٹی طلباء ، سرکاری محکموں ، اور سیاحتی دانشوروں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

Leave a reply