پاکستان میں دنیا کی مہنگی ترین بجلی کیوں پیدا ہو؟الطاف شکور

0
47

پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ نیپرا چور دروازے سے آئی پی پیز کی مدد کر رہا ہے۔ آخر پاکستان میں دنیا کی

مہنگی ترین بجلی کیوں پیدا ہو رہی ہے؟ تابش گو ہر آستین کا سانپ ہے جس کی پرورش عمران خان کر رہے ہیں۔ پہلے اس نے کے الیکٹرک کا چیف

ایگزیکٹو بن کر دھاندلی مچائی اور اب مشیر بن کر آئی پی پیز کا تحفظ کر رہا ہے۔ یہ بات اب عوام پر واضح ہو جانی چاہئے کہ پاکستان میں آئی ایم ایف

اور ورلڈ بینک کا آئین چلتا ہے۔ ہمارے الیکٹڈ ممبران اسمبلی اور وزرائے اعلی کی حیثیت ان کے غلاموں سے زیادہ نہیں ہے۔ غریبوں کا اس ملک میں

کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ عوام برطانوی راج سے نکل کر سامراجی راج میں آگئے ہیں۔ حکومت پی ایس او کو کے الیکٹرک خریدنے کی اجازت دے۔ ان

خیالات کا اظہار پی ڈی پی کے چیئرمین الطاف شکور نے نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کے لئے 11ماہ کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے اعلان پر رد

عمل کے اظہار میں کیا۔ الطاف شکور نے مزید کہا کہ نیپرا کو جو کام دیا گیا وہ اسے ادا کرنے میں قطعا ناکام رہا ہے۔ عوام کے منتخب نمائندے آئی پی

پیز کو فائدہ پہنچانے میں مصروف ہیں۔ کچھ عرصہ قبل پی ٹی آئی کے ارکان بغلیں بجا رہے تھے کہ ہم نے آئی پی پیز سے دوبارہ معاہدے کر کے پچھلی

حکومتوں کی بد عنوانیوں پر پانی پھیر دیاہے۔ کیا یہ معاہدے بجلی مہنگی کرنے کے لئے کئے گئے تھے؟ خان صاحب نے بلی کو دودھ کی رکھوالی پر

مامور کیا ہے۔ سرکاری اداروں کے ہاتھ پاوں بندھے ہوئے ہیں اور غیر ملکی ادارے من مانیاں کر رہے ہیں کیونکہ ہمارے وزرا ء ان کے سامنے ہاتھ

باندھ کر کھڑے رہتے ہیں۔ اشیائے ضرورت کی قیمتیں نوے فیصد عوام کی قوت خرید سے باہر ہو چکی ہے لیکن حکمران مال بنانے میں مصروف ہیں۔

کورونا کے باعث عوام پہلے ہی مالی پریشانیوں اور معاشی عدم استحکام کا شکار ہیں ایسے میں نیپرا کی جانب سے کے الیٹرک کو دی جانے والی فیول

پرائس ایڈجسٹمنٹ کا اضافی بوجھ عوام کی پریشانیوں اور اخراجات کو مزید بڑھانے کا باعث بنے گا۔ جب پورے ملک میں بجلی بلوں کے نام پر عوام

سے ایک بھاری رقم وصول کر لی جاتی ہے تو کے الیکٹرک صارفین کے ساتھ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ اورسہ ماہی ٹیرف کے نام پر یہ دھاندلی کیوں

مچائی ہوئی ہے؟ مہنگائی اور بیروزگاری کے دور میں نیپرا کی جانب سے کے الیکٹرک کو اربوں روپے کی وصولی کی اجازت،کراچی کے شہریوں

کے ساتھ کی جانے والی زیادتیوں میں ایک اور اضافہ اور سراسر ناانصافی ہے#

Leave a reply