پاکستان کی معیشت میں بہتری: چینی سرمایہ کاری کی اہمیت پر وزیر خزانہ کا خطاب

اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ چین پاکستان کے توانائی کے شعبے میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے، جس کی بدولت چینی انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (IPPs) پاکستان میں بڑے سرمایہ کار بن گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بات چائنہ چیمبر آف کامرس کی ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، جہاں انہوں نے چین کی پاکستان میں سرمایہ کاری کو سراہا اور کہا کہ یہ قابل تحسین ہے۔وزیر خزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ چین کی ترقی دنیا کے لیے ایک مثال ہے اور اس کے ساتھ پاکستان کی اسٹریٹجک شراکت داری انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے کہا، "ہم سی پیک فیز ٹو کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں، اور پاکستان کی معیشت مثبت سمت کی جانب گامزن ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ جلد ہی معاشی استحکام کی امید کی جا سکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے چند مہینوں کے دوران پاکستان کی کرنسی میں استحکام آیا ہے اور اس کے زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ پاکستان سی پیک کے دوسرے مرحلے کا آغاز کرنے جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ "پاکستان اور چین کی اسٹریٹیجک شراکت داری قابل تحسین ہے۔”

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے پاکستان اور چین کے تعلقات کو دہائیوں پر محیط دوستی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ "پاکستان اور چین کے درمیان دوستی نسل در نسل آگے منتقل ہو رہی ہے، اور دونوں ممالک کے عوام کا ایک دوسرے کے ساتھ جذباتی لگاﺅ ہے۔” تارڑ نے چین کے اس تعاون کی تعریف کی جس نے ہر اچھے اور برے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ "سی پیک دونوں ملکوں کی قربت اور مثالی دوستی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سی پیک صرف پاکستان اور چین کی خوشحالی کا منصوبہ نہیں بلکہ پورے خطے کی ترقی کے لیے بھی اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ "اس منصوبے کے تحت توانائی کے اہم منصوبے لگائے گئے ہیں، جو کہ توانائی کے مسائل کے حل میں مددگار ثابت ہوئے ہیں۔عطاءاللہ تارڑ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ "پاکستان کی معاشی بہتری میں چین کا کردار نہایت اہم ہے، اور دونوں ممالک سی پیک کے اگلے مرحلے کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔” ان کے اس بیان نے پاکستان اور چین کے درمیان موجود قریبی تعلقات کو ایک بار پھر اجاگر کیا ہے، جو دونوں ممالک کی مستقبل کی ترقی کے لیے خوش آئند ہے۔

Comments are closed.