وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ غیرقانونی غیرملکی شہریوں کی واپسی کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی۔ یکم اپریل سے اب تک 84ہزار 869افغان باشندے واپس بھیجے جاچکے ہیں ۔مجموعی طور پر 9 لاکھ 7 ہزار 391 افغان باشندوں کو واپس بھیجا جاچکاہے۔ 30 اپریل کے بعد کوئی غیر قانونی غیر ملکی پاکستان میں نہیں رہ سکے گا۔
طلال چوہدری نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے 40 سال تک افغان بھائیوں کی بھرپور میزبانی کی ہے،ون ڈاکومنٹ رجیم کا دوسرا مرحلہ یکم اپریل سے شروع ہوچکاہے۔ پاکستان میں مقیم غیر قانونی افراد کی بیدخلی کا دوسرا مرحلہ جاری ہے،افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو بھی واپس بھیجا جا رہا ہے،دنیا میں ایسا کوئی ملک نہیں جہاں کوئی دستاویزات کے بغیر ویزہ رہ سکے۔ پاکستان میں اب وہی آدمی رہے گا جس کے پاس قانونی دستاویزات ہوں گی۔قانونی دستاویزات کے ساتھ پاکستان آنے والوں کا خیر مقدم کیا جائے گا۔قانونی دستاویز والے کو ہی گھر یا دُکان کرائے پر دی جا سکتی ہے۔ اگر کوئی غیر قانونی شخص کو گھر یا دکان کرائے پر دے گا تو اس کا ذمہ دار خود ہوگا،ہزاروں کی تعداد میں جعلی پاکستانی پاسپورٹ پکڑے گئے ہیں۔سعودی عرب سمیت دیگر جی سی سی ممالک نے پاکستان کے جعلی پاسپورٹس کے استعمال کی شکایت کی ہے ۔
طلال چوہدری نے واضح کیا کہ غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کی واپسی کی تاریخ میں توسیع نہیں ہوگی ۔افغان باشندوں کو باوقار انداز میں واپس بھیجا جا رہا ہے۔ ٹرانزٹ پوائنٹس پر افغان باشندوں کو تمام سہولیات دی جاتی ہیں۔ ویزہ پالیسی بھی آسان کی گئی ہے، کوئی بھی پاکستان آ سکتا ہے افغان طالبان نے اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ توقع ہے کہ افغان طالبان دوحہ معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے.