بارانی ایگریکلچر ریسرچ انسٹیٹیوٹ (باری) چکوال نے نایاب قسم کے پھل بلیک بیری کی پاکستان میں کاشتکاری کا پہلا کامیاب تجربہ کرکے اسے کمرشل بنیادوں پر کاشتکاروں تک پہنچانے کا آغاز کر دیا ہے
زرعی سائنسدانوں کے مطابق بلیک بیری جیسے نایاب پھل کی کاشت پاکستان میں ممکن بنانے کیلئے 6 سال قبل کیلی فورنیا سے چند پودے لاکر ان پر تجربات کیے گئے، اب بارانی ایگریکلچر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ چکوال نے پہلا کامیاب تجربہ کرنے کے بعد اسے کمرشل بنیادوں پر کاشتکاروں تک پہنچانا شروع کر دیا ہے،میڈیا رپورٹس کے مطابق بلیک بیری کا پودا ایک سال میں چار سے پانچ کلو پھل دینا شروع کر دیتا ہے، عام مارکیٹ میں اس کی قیمت توقع سے بڑھ کرہے، جبکہ خوش ذائقہ بلیک بیری کینسر سمیت کئی بیماریوں سے بچاؤ کا باعث بھی ہے ، آئندہ چند سالوں میں پاکستانی بلیک بیری کے پھل کی بین الاقوامی مارکیٹ میں رسائی یقینی بنا کر زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے میں مدد حاصل ہوسکتی ہے
بلیک بیری پاکستان میں ہر قسم کے موسم میں کاشت کی جا سکتی ہے ایک کنال سے 23 من پیداوار حاصل کی جا سکتی.کنال میں پودوں کی تعداد 180،بغیر سپرے، کھاد کے تیار،پانی لگائیں دوسرے سال پھل کھائیں.
بلیک بیری کے فوائد
تحقیقات سے حاصل کردہ نتائج کے مطابق بلیک بیری کئی امراض کے علاج میں مفید ہے کینسر کے خلاف بھی نہایت فائدہ مند پھل ہے،ترکی کی اوردو یونیورسٹی کے شعبہ زراعت کے پروفیسر ڈاکٹر توران کھارادینیز کا کہنا ہے کہ بلیک بیری میں وافر مقدار میں الاجک ایسڈ پایا جاتا ہے اور تحقیقات کے مطابق یہ ایسڈ کینسر اور ٹیومر کے خلیات میں اضافے کو روکتا ہے، بلیک بیری کینسر اور ٹیومر کے ساتھ ساتھ انسانی جسم کے مختلف حصوں میں سوجن، درد، بلند فشار خون ، ذیابیطس، سینے اور سانس کی بیماریوں میں بھی مفید ثابت ہوتا ہے، اس پھل کو زخموں پر مل کر زخم مندمل کرنے میں مدد ملتی ہے اس کے علاوہ یہ پھل قبض میں مفید ثابت ہوتا ہے، انسان کو سیر رکھنے کی وجہ سے اسے ڈائٹ پروگراموں میں شامل کیا جاتا ہے،بلیک بیری کے پتوں کو ابال کر پیا جائے تو وہ دانتوں اور مسوڑوں کے لئے مفید ثابت ہوتا ہے جبکہ اس کی جڑوں کو ابال کر پیا جائے تو وہ گردوں کی پتھری خارج کرنے میں فائدہ مند ہوتا ہے