پاکستان میں پٹرول کی قیمتوں میں ہو گی مزید کمی، کب ؟ مشیر خزانہ نے سنائی خوشخبری
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ جون کے پہلے ہفتے میں بجٹ لایاجائیگا
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ حکومت یکم مئی سے پٹرول کی قیمتوں میں کمی کرے گی،پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے سے سفری اور توانائی لاگت کم ہوگی، اس میں مزید کمی کی خوشخبری دیں گے۔
عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کورونا وائرس سے پہلے بہتر سمت میں جا رہی تھی، ہمارا روپیہ مستحکم ہو چکا تھا لیکن وبا نے ہماری معیشت کی سمت کو دھچکا پہنچایا۔ لاک ڈاؤن کے باعث معاشی سرگرمیوں میں کمی آئی۔ عالمی معیشت سکڑنے سے ہماری برآمدات کم ہوئیں۔موجودہ حکومت آئی تو معیشت بحران کا شکار تھی۔ ہم نے ملٹری کا بجٹ منجمد کیا جبکہ بزنس کو مراعات دینے پر پیسہ مختص کیا۔
مشیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں تاریخی گراوٹ آئی جس کے بعد حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 15، 15 روپے فی لٹر کمی کی۔ پٹرولیم قیمتوں میں مزید کمی کی خوشخبری دیں گے۔ پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے سے سفری اور توانائی لاگت کم ہوگی۔ مشکل کے دو اور تین مہینے ہیں، ہم چاہتے کے نجی کمپنیاں بھی اپنا کردار ادا کریں۔ حکومت قوانیں ترتیب دے سکتی باقی کام ہمارے بزنس گروپ کا ہے۔ ہمارے بزنس گروپس کو برآمدات پر زور دینا چاہیے تاکہ ڈالر کما سکیں۔ ترقی کرنے کے لئے ہمیں دوسرے ممالک سے ہاتھ ملانا، برآمدات کو بڑھانا ہوگا اور سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے ہونگے۔
واضح رہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پٹرول کی قیمتوں میں کمی کی گئی تھی،پٹرول کی قیمت میں15روپے فی لٹر کمی کی گئی تھی پٹرول کی نئی قیمت96روپے60پیسے فی لٹر مقرر کی گئی تھی،ڈیزل کی قیمت 107 روپے 25پیسے مقرر کی گئی تھی،
وزیراعظم عمران خان نے کرونا وائرس کی وجہ سے عوام کو معاشی پیکج دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 15 روپے کی کمی کریں گے،بجلی کا بل 300 یونٹ والے تک 3 ماہ میں قسطوں میں بل ادا کریں گے،چھوٹی،بڑی صنعتوں اورزراعت کیلئے100ارب روپے رکھے ہیں،مفت لنگراورپناہ گاہوں کی تعداد میں مزید اضافہ کیا جائے گا،
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ غریب خاندانوں کو تین ہزار ماہانہ امداد دی جائے گی،مزدورطبقےکیلئے200ارب روپے مختص کر رہے ہیں، ملک میں افراتفری پھیلائی جا رہی ہے، سب سے زیادہ خطرہ ہمیں کرونا وائرس سے نہیں بلکہ خوف میں آ کر غلط فیصلے کرنے سے زیادہ خطرہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ کرتے ہیں کہ ٹرانسپورٹ کرتے ہیں تو اس کے اثرات ہوتے ہیں، ہم نے ملکی حالات سامنے رکھتے ہوئے فیصلے کرنے ہیں، میں ایک چیز کلیئر کرنا چاہتا ہوں نیشنل سیکورٹی کونسل کی میٹنگ کے دوران ہی ملک لاک ڈاؤن ہونا شروع ہو گیا تھا۔ سکولز بند ہو گئے تھے، ٹرانسپورٹ بند تھی
عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ایک مرتبہ پھر بڑا جھٹکا