پاکستان منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن میں لوٹ مار عروج پر پہنچ گئی

0
39

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن میں لوٹ مار عروج پر پہنچ گئی

پاکستان منرل ڈویلپمنٹ کے ادارے کو لوٹ مار کے لیے استعمال کیا جانے لگا ،پاکستان منرل ڈویلپنٹ کارپوریشن تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا

باخبر ذرائع کے مطابق محمدالیاس کے جی ایم کا عہدہ حاصل کرنے کی کہانی میں اہم انکاشافات سامنے آئے ہیں،سروس رولز کی سنگین خلاف ورزیوں پر پٹرولیم ڈویژن نے آنکھیں بند کر لی ،پی ایم ڈی سی میں اعلی عہدوں پر قبضے کے لیئے سینئیرز کو نظر انداز کر دیا گیا،گریڈ 16 کے محمد الیاس معجزانہ ترقیاں کرتے 11 سال میں 21 گریڈ مین پہنچ گئے ،جبکہ سروس قوانین کے تحت 21 گریڈ کے لیئے 22 سال کی سروس درکار ہوتی ہے

محمد الیاس اس وقت گریڈ 21 کے جی ایم کے عہدے پر فائز ہیں،2007 میں محمد الیاس کو سٹینو گرافر سے اسسٹنٹ منیجر کے عہدے پر ترقی دی گئی ،2010 میں محمد الیاس کو اسسٹنٹ مینیجر سے ڈپٹی مینیجر کے عہدے پر ترقی دی گئی ،اسٹنٹ مینیجر کے عہدے سے ڈپٹی مینیجر کے لیئے 7 سال کی سروس درکار ہوتی ہے ،محمد الیاس کر سروس قوانین کے برعکس 4 سال میں اگلے عہدے سے نواز دیا گیا

باغی ٹی وی کے با خبر ذرائع کے مطابق 2013 میں دوبارہ 3 سال کے وقفے سے محمد الیاس کو ڈپٹی مینیجر سے مینیجر کے عہدے پر ترقی دے دی گئی ،ڈپٹی مینیجر سے مینیجر کے عہدے پر ترقی کے لیئے 5 سال کی سروس درکار ہوتی ہیں ،محمد الیاس کو 3 سال سے بھی کم عرصے میں اگلے عہدے پر ترقی دے کر سروس قوانین کا مزاق اڑایا گیا .2016 میں محمد الیاس کو ڈپٹی جنرل مینیجر پر دوبارہ ترقی دے دی گئی ،مینیجر سے ڈپٹی جنرل مینیجر کے عہدے کے لیئے 5 سال کی سروس درکار ہوتی ہے

سروس قوانین کا مزاق اڑاتے ہوئے ایک دفعہ پھر ترقی دینا جرائم کی فہرست میں ایک اور اضافہ ہے ،2018 میں دو سال کے مختصر عرصے کے بعد محمد الیاس تیزی سے ترقی پاتے ہوئے جنرل مینیجر کے عہدے پر براجمان ہوگئے ،سروس قوانین کے تحت جی ایم کے عہدے کے لیئے کم سے کم 5 سال کی مدت ملازمت مکمل کرنے کے ضرورت ہوتی ہے ،محمد الیاس نے دنوں کا سفر گھنٹوں میں طے کر کے ادارے میں قوانین کو توڑنے کا ریکارڈ حاصل کیا ،اس سارے سفر میں بورڈ آف ڈائریکٹرز نے لازوال کردار ادا کیا

اس عرصے میں 9 ڈائریکٹرز میں سے صرف 3 ڈائریکٹرز موجود تھے ،5 ڈائریکٹرز ریٹائرڈ جبکہ 1 بورڈ آف ڈائریکٹر کا عہدہ خالی تھا ،3 ڈائریکٹرز میں ایمل خان اچکزئی، ارشاد علی خان اور واثق محمود شامل تھے،جنرل مینیجر کے عہدے کے لیئے 22 سال کی سروس درکار ہوتی ہیں ،جنرل مینیجر کے عہدے کے لیئے ایم بی اے پبلک ایڈمینسٹریشن یا ایل ایل بی تعلیمی درکار ہو ہوتی ہے،جبکہ قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے 11 سال کے عرصے میں موجودہ جی ایم الیاس کو ترقی سے نوازا گیا ،موجودہ جی ایم کی غیر قانونی ترقی کے خلاف چئیرمین نیب، بورڈ آف ڈائریکٹر اور چیف انٹرنل آڈیٹر کو درخواستیں دی گئی لموجودہ جی ایم کے نامعلوم طاقتوں کی پشت پناہی کے باعث کسی فورم پر شنوائی نا ہوئی

Leave a reply