ہیلتھ لیوی نافذ ہو جائے تو پاکستان معاشی طور پر مستحکم ہو سکتا ہے۔ شارق خان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کرومیٹک کے زیر اہتمام مری میں سالانہ ڈیجٹیل میڈیا انفلوانسر کانفرنس میں سی ای او کرومیٹک شارق خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہیلتھ لیوی بل نافذ ہونے کا وقت آ گیا ہے ۔ پاکستان معاشی بحران کا شکار ہے ۔ دیوالیہ کا خطرہ موجود۔ ایسے میں حکمران ٹوبیکو مافیا کے سامنے کیوں جھک جاتے ہیں ۔ اگر ہیلتھ لیوی نافذ ہو جائے تو پاکستان کی معاشی حالت بہتر ہو سکتی ہے
کرومیٹک کے سی ای او شارق خان نے کہا ہے کہ کرومیٹک پانچ برسوں سے کام کر رہی ہے ۔ پاکستان کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں۔ پچھلے تین چار سالوں سے پالیسی میکرز، یوتھ کے ساتھ سیاستدانوں کے ساتھ ملکر کام کرتے ہیں سب کو آگاہی دیتے ہیں کہ تمباکو اچھا نہیں ایسی انڈسٹری ہے جس کو ایک دن میں بند نہیں کر سکتے لیکن سخت سے سخت پالیسی بنائی جائے تا کہ کل بچے سگریٹ پینے سے محفوظ رہیں۔ کرومیٹک نے مذہبی سکالرز کے تھرو بھی مہم چلائی ۔پچھلے چار سال سے سگریٹ پر ٹیکس نہیں بڑھے تھے اس سال دو بار سگریٹ پر ٹیکس بڑھے۔ ہماری مہم کامیاب اور درست سمت پر ہے۔ جو چیز سب سے اہم ہے کہ سگریٹ ڈرگ کا گیٹ وے ہے۔ اسکو روکنا ہو گا۔
ملک عمران کا کہنا تھا کہ دو چیزیں ذہن میں رکھیں کہ بچے متاثر ہوتے ہیں حکومت کو کہہ سکتے ہیں کہ ان کو پاکستان میں آنے ہی نہ دیں تا کہ کوئی استعمال نہ کر سکیں۔ سگریٹ شوقیہ بچے پیتے ہیں قصور حکومت کا ہے جو سگریٹ بیچنے کی ہی اجازت دے رہی ہے۔ اس حکومت کو جھنجھوڑنا ہے اور بتانا ہے کہ کچھ چیزیں ہمارے ملک کے لئے بچوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔ اسی ارب سالانہ تقریبا سگریٹ پر پھونک دیئے جاتے ہیں 2019 کی ایک ریسرچ کے مطابق ہمیں ملک کو 615 ارب کا نقصان ہو رہا ہے۔ بیماری ۔ اموات بھئ ہوتی ہیں ایک ایسی لیگل انڈسٹری جو ہمیں سالانہ اتنا نقصان دے رہی اسکو کیوں سہولتیں دی جا رہی ہیں ٹیکس اس پر 150 ارب کا اکٹھا ہوتا ہے سالانہ جبکہ نقصان زیادہ ہو جاتا ہے۔ پوری دنیا سگریٹ پر ٹیکس لگاتی ہے ہم نے ایک ہیلتھ لیوی عمران خان کی حکومت میں پیش کیا تھا۔ کابینہ نے منظور کیا لیکن ایف بی آر کی کالی بھیڑوں نے اس بل کو نافذ نہیں ہونے دیا ۔ اگر وہ بل پاس ہو جائے تو سگریٹ کی مد میں ہیلتھ لیوی میں چالیس سے پچاس ارب سالانہ ٹیکس لے سکتے ہیں۔ ٹوبیکو مافیا سٹرانگ ہے وہ اپنی پالیسی خود بناتی ہے اور پھر حکومت سے نافذ کروا دیتی یے۔ ان لوگوں کو بتانا ہے جو بہرے بنے ہوئے ہیں پالیسی میکرز کان بند کر کے بیٹھے ہوئے ہیں۔سوشل میڈیا پر ہیلتھ منسٹرز کو ٹیگ کریں اور انہیں بتائیں ۔
ڈاکٹر ضیاء الدین کا کہنا تھا کہ انڈسٹری نے پوری طاقت لگا کر حکومت میں بیٹھے کرپٹ لوگوں کے ساتھ ملکر ساز باز کی۔ آج ہمارا عالم یہ یے کہ دنیا سے پیسے مانگ ریے ۔ ٹیکس کیوں نہیں لگاتے ہم انکو بتاتے رہیں کہ پیسہ موجود ہے ٹیکس لگائیں۔ پیسہ کنزیومر نے دینا ہے ہیلتھ لیوی کا بنیادی مقصد ٹوبیکو کے استعمال کو ڈسکیرج کیا جائے۔ آنے والے مہینے میں کیا کر سکتے ہیں اس ضمن میں کوئی پلان ہونا چاہئے ۔ جو اس میں رکاوٹ کا باعث بنتے ہیں ٹیکس بڑھنے میں انکو بھئ بے نقاب کرنا چاہیے۔ پاکستان میں سگریٹ نوشی سے روزانہ پانچ سو کے قریب اموات ہوتی ہیں
شارق خان کا کہنا تھا کہ ہم نے کوشش کرنی یے دباو ڈالنا ہے حکومت پر اور ہیلتھ لیوی اس وقت نافذ کروانی ہے۔ سیلاب نے پاکستان میں تباہی مچائی۔ معاشی بحران سر پر ہے۔ ہیلتھ لیوی نافذ ہونے سے حکومت کو معاشی استحکام ملے گا ۔