پاک بحریہ نے گزشتہ شب بھارتی بحریہ کے ایک جاسوس طیارے P8I کا بروقت سراغ لگایا اور اسے مسلسل نگرانی میں رکھا۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بھارتی طیارہ پاکستان کی سمندری حدود کے قریب پرواز کر رہا تھا۔ پاک بحریہ کے ایئر ڈیفنس اور ریڈار سسٹمز نے بروقت ردعمل دیتے ہوئے طیارے کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی۔بھارتی بحریہ کے زیر استعمال امریکی ساختہ P8I میری ٹائم پیٹرول ائیرکرافٹ کو عام طور پر نگرانی، انٹیلیجنس اکٹھا کرنے اور جاسوسی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، اس قسم کی سرگرمیاں نہ صرف بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں بلکہ خطے کے امن کو بھی خطرے میں ڈالتی ہیں۔

اس پیش رفت کے پس منظر میں خطے میں حالیہ کشیدگی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے سیاسی قیادت کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایک پُرامن ملک ہے اور خطے میں امن کا خواہاں ہے، تاہم اگر کسی قسم کی جارحیت مسلط کی گئی تو پاکستان ہر سطح پر موثر اور منہ توڑ جواب دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں پیش آنے والے ایک حملے میں 26 سیاح ہلاک ہو گئے تھے۔ بھارت نے اس واقعے کا الزام بغیر کسی تحقیق کے پاکستان پر عائد کیا، اور ردعمل میں سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کے ساتھ ساتھ پاکستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کے احکامات جاری کیے۔ پاکستان نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کروانے کی پیشکش کی، جس پر بھارت کی جانب سے اب تک کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے موقف کو پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ چین کے بعد ترکیہ اور سوئٹزر لینڈ سمیت متعدد ممالک نے پاکستان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے بھارتی بیانات کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیا ہے۔

تجزیہ نگاروں کے مطابق، پاک بحریہ کی بروقت کارروائی ایک واضح پیغام ہے کہ پاکستان نہ صرف اپنی فضائی اور بحری حدود کی حفاظت کے لیے مکمل طور پر تیار ہے بلکہ کسی بھی قسم کی مہم جوئی کا بھرپور جواب دے سکتا ہے۔

Shares: