پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ

0
51

اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ ہوا ہے۔

باغی ٹی وی: دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق قیدیوں کی فہرستوں کا بیک وقت تبادلہ 2008 کے قونصلر رسائی کے معاہدے کے تحت ہوا، معاہدے کے تحت دونوں ممالک ہر سال یکم جنوری اور یکم جولائی کو قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔

صدر مملکت نے اسلام آباد بلدیاتی بل بغیر دستخط کے واپس بھیج دیا


ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی ہائی کمیشن کو پاکستان میں زیر حراست 705 بھارتی قیدیوں کی فہرست دی گئی، بھارتی قیدیوں میں 51 شہری اور 654 ماہی گیر شامل ہیں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت نے نئی دلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو 434 پاکستانی قیدیوں کی فہرست دی، بھارت میں قید 339 پاکستانی شہری اور 95 ماہی گیر شامل ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بھارت کو اپنے51 سویلین اور 94 ماہی گیروں کی جلد رہائی اور وطن واپسی کی درخواست کی ہے، بھارت میں بیشتر پاکستانی قیدی اپنی متعلقہ سزا مکمل کر چکے ہیں اور ان کی قومی حیثیت کی تصدیق ہو چکی ہے۔

مزید برآں 1965 اور 1971 کی جنگوں میں لاپتہ ہونے والے دفاعی اہلکاروں کو قونصلر رسائی دینے اور 56 سول قیدیوں تک خصوصی قونصلر رسائی کی درخواست بھی کی گئی ہے۔

دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اوربھارت نے جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ کیا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پاکستان میں جوہری تنصیبات کی فہرست آج بھارتی ہائی کمیشن کے نمائندے کے حوالے کی گئی ہے ، دوسری جانب بھارتی وزارت خارجہ نے بھی نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو جوہری تنصیبات کی فہرست دی ہے۔

خیبر پختونخوا میں سی این جی اسٹیشنز ایک مہینے کے لیے بند کر دیئے گئے

معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت ہرسال یکم جنوری کو جوہری تنصیبات کی فہرست حوالے کرتے ہیں، جوہری تنصیبات کی فہرستوں کے تبادلے کا سلسلہ یکم جنوری1992 سے جاری ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اوربھارت نے جوہری تنصیبات کےخلاف حملوں کی ممانعت کے معاہدے پر1988 میں دستخط کیے، پاکستان اوربھارت میں معاہدہ ہے کہ دونوں ممالک جوہری تنصیبات کے بارے میں آگاہ کریں گے۔

Leave a reply