اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ نے مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور ایران پر اسرائیل کے مسلسل حملوں کے تناظر میں ایک مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے، جس میں اسرائیل کی فوجی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔
اعلامیے میں ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کو بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ یہ اقدامات 1949 کے جنیوا کنونشن سمیت اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں اور انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) کے تحفظاتی اقدامات کے منافی ہیں۔اسلامی جمہوریہ پاکستان، سعودی عرب، ایران، ترکیہ، الجزائر، عمان، قطر، لیبیا، کویت، عراق، مصر، اردن، سوڈان، صومالیہ، متحدہ عرب امارات سمیت دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ نے اعلان کیا کہ اسرائیل کے 13 جون 2025 سے جاری حملے ناقابلِ قبول ہیں اور انہیں بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے۔ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت فوری طور پر بند ہونی چاہیے تاکہ پورے خطے میں امن قائم ہو سکے۔مشرقِ وسطیٰ کو جوہری ہتھیاروں اور تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں سے پاک علاقہ قرار دیا جائے۔نیوی گیشن اور بین الاقوامی سمندری سلامتی کے اصولوں کا احترام کیا جائے۔خطے میں مسائل کے حل کے لیے عسکری اقدامات کی بجائے سفارتکاری، مذاکرات اور ہمسائیگی کے اصولوں پر عمل ضروری ہے۔
اعلامیے کے آخر میں اس بات پر زور دیا گیا کہ صرف جامع جنگ بندی اور اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق مذاکرات ہی مشرق وسطیٰ کے مسائل کا دیرپا حل فراہم کر سکتے ہیں۔