پاکستان کا واحد ہسپتال تعمیراتی مراحل میں لینٹر تک

0
51

قصور
زندہ دلان و غیور قصوریوں کی محنت لگن سے تھیلیسیمیا کے مریض بچوں کیلئے شروع کیا جانے والا احمد تھیلیسیمیا کئیر ہسپتال اپنے تعمیراتی مراحل میں سے چھت تک پہنچ گیا،آج لینٹر ڈالا جا رہا ہے،تھیلیسمیا کے مریض بچوں و والدین کی تعاون کرنے والوں کیلئے خصوصی دعائیں

تفصیلات کے مطابق آج 21 اپریل بروز جمعرات کنگن پور میں واقع تھیلیسیمیا کے شکار بچوں کے لئے بننے والے احمد تھیلیسیمیا کئیر ہسپتال کنگن پور کا لینٹر ڈالا جارہا ہے
واضع رہے کہ چار ماہ کی قلیل مدت میں تقریبا 60 لاکھ روپے خرچ کر کے یہ اپنی نوعیت کا انتہائج منفرد ،بہت
اہم ےرین اور مہنگا منصوبہ ہے جو کہ تعمیراتی مراحل میں چھت تک آپہنچا ہے
نیز یہ کسی بھی سرکاری گرانٹ، بیرونی امداد اور سیاسی پیکج کے بغیر صرف مقامی اور قریبی شہروں کے مخیر حضرات کے تعاون سے تکمیل کی طرف تیزی سے رواں دواں ہے
واضع رہےکہ ملک بھر میں کسی بھی قصبے میں بلڈ ٹرانسفیوژن کا یہ واحد ادارہ بننے جا رہا ہے
جس میں ہر مکتبہ فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کا تعاون شامل ہے
ہسپتال انتظامیہ کی کوشش ہے کہ اسی سال اگست تک یہ ہسپتال مکمل ہو کر بلڈ کینسر، تھیلیسیمیا،ہیموفیلیا اور دیگر خون سے منسلک مہلک بیماریوں کا علاج شروع کر دے
اس ہسپتال کی تعمیر میں اہل علاقہ کا بھرپور تعاون شامل ہے جس میں کنگن پور، الہ آباد، چونیاں، پتوکی، قصور کی مختلف تاجر تنظیموں اور صحافی برادری شامل ہیں
اسی سلسلے میں گزشتہ روز مین بازار کنگن پور میں پریس کلب کنگن پور کی طرف سے فنڈ ریزنگ واک کی گئی جس میں اہل علاقہ نے دل کھول کر عطیات دیئے
واک کی قیادت سینیئر صحافی سید تنویر اقبال بخاری صاحب اور ملک اکرم شہکی صاحب نے کی اس موقع پر تھیلیسیمیا کئیر فاونڈیشن کنگن پور ضلع قصور کے کارکنان و عہدہ دار بھی موجود تھے جن میں پروفیسر عبدالستار ملک CEO۔ ماسٹر منیر صدر، محمد سعید چئیرمین، نوید گوریہ جنرل سیکریٹری، محمد احسن جمال جوائنٹ سیکریٹری، اشرف شاہین فنانس سیکریٹری تھیلیسیمیا کئیر فاونڈیشن و دیگر موجود تھے
تھیلیسیمیا کے مریض بچوں اور ان کے والدین نے ہسپتال انتظامیہ و تعاون کرنے والوں کیلئے خصوصی دعا اور اہلیانِ علاقہ سے مذید مدد کی اپیل کی ہے تاکہ منصوبہ جلد سے جلد پایہ تکمیل تک پہنچے اور تھیلیسیمیا کے مریض بچے ہر ہفتہ قصور سے لاہور کا مشکل سفر کرنے سے بچ کر اپنے علاقے میں ہی علاج کروا سکیں
واضع رہے کہ تھلیسمیا کے مریض بچوں کی حد عمر 17 سے 20 سال ہے وہ بھی بہت کم ورنہ اس سے بھی قبل وفات لازمی ہے

Leave a reply