اقوام متحدہ میں پاکستانی قونصلر صائمہ سلیم نے بھارتی پروپیگنڈے اور بے بنیاد الزامات کا دوٹوک اور مدلل جواب دیتے ہوئے عالمی برادری کی توجہ خطے میں بھارت کے منفی کردار کی جانب مبذول کرائی۔
اقوام متحدہ میں خطاب کرتے ہوئے صائمہ سلیم نے کہا کہ بھارت مسلسل سرحد پار دہشت گردی اور تشدد کو فروغ دے رہا ہے، اور اس مقصد کے لیے پراکسی گروپس کو استعمال کررہا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ خطے کو غیر مستحکم کرنے کی تمام تر کوششوں کے پیچھے بھارتی عزائم کارفرما ہیں۔پاکستانی قونصلر نے بھارت کے اندرونی حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہاں اقلیتوں کے ساتھ منظم مظالم روا رکھے جارہے ہیں۔ نہ صرف انہیں مذہبی آزادی سے محروم کیا گیا ہے بلکہ عبادت کے بنیادی حق تک سے روکا جارہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقلیتوں کو دبانا اب بھارتی حکومت کی سرکاری پالیسی میں شامل ہوچکا ہے۔
انہوں نے گجرات فسادات کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ دنیا آج بھی ان مظالم کو ظلم و بربریت کی بدترین داستان کے طور پر یاد کرتی ہے۔ صائمہ سلیم نے مزید کہا کہ بھارت میں اسلاموفوبیا کو سیاست میں معمول اور میڈیا میں فخر کی علامت سمجھا جا رہا ہے، جو انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے۔صائمہ سلیم کے اس مؤقف کو بین الاقوامی مبصرین بھارت کے حقیقی چہرے کو بے نقاب کرنے کے مترادف قرار دے رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ عالمی برادری کو بھارت کی ان پالیسیوں کا نوٹس لینا چاہیے جو نہ صرف خطے کے امن بلکہ عالمی استحکام کے لیے بھی سنگین خطرہ ہیں ،