کراچی: سابق وزیرِ اعظم ذوالفقار علی بھٹو شہید کی پوتی و مصنفہ فاطمہ بھٹو نے کہا ہے کہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کو دوسروں کی نقل کرنے کی کوشش کرنے کی بجائے اپنی منفرد صلاحیتوں کو آگے بڑھانا چاہیے۔
باغی ٹی وی: فاطمہ بھٹو نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں پاکستانی ڈراموں کی منفرد شناخت کی تعریف کی اور اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کو دوسروں کی نقل کرنے کی کوشش کرنے کی بجائے اپنی منفرد صلاحیتوں کو آگے بڑھانا چاہیے۔
اُنہوں نے کہا کہ یہ بات پاکستان نے بہت واضح طور پر اور بہت جلد سمجھ لی تھی کہ ہمیں بالی ووڈ کی کاپی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ جو چیز پہلے سے ہی مارکیٹ میں موجود ہے اسے دوبارہ دیکھنے میں لوگوں کو کوئی دلچسپ نہیں ہو گی اس لیے ہماری سمت ہمیشہ سے مختلف تھی، پاکستانی ڈرامے طنز و مزاح اور بہترین کہانیوں کے لیے مشہور ہیں۔
حسن علی کراچی کنگز کے نائب کپتان منتخب
فاطمہ بھٹو نے کہا کہ ہم اپنے ڈراموں میں جو زبان استعمال کرتے ہیں وہ شاعرانہ ہے جو کہ ہماری اصل طاقت ہے اور ہمیں اسی طاقت کو آگے ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے، ابھی دنیا بھر میں ٹیلی ویژن کے لیے بہترین وقت ہے، خاص طور پر جب سے اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کو پزیرائی ملی ہے۔
قربانیوں کے باوجود فلسطینیوں کے حوصلے بلند ہیں، قاری یعقوب شیخ
انہوں نےکہا کہ ٹی وی شوز فون پر دیکھنا آسان ہےاور چھوٹے فارمیٹس بین الاقوامی سطح پر بہتر کارکردگی دکھاتے ہیں لہٰذا یہ ہمارا وقت ہے تو ہمیں مزید نئی کہانیاں تخلیق کرنے اور انہیں اپنے ڈراموں میں پیش کرنے کے لیے زیادہ آزادی کی ضرورت ہےہمیں اپنی کہا نیوں میں مشکل سوالات پوچھنے چاہئیں اور ان مسائل کے بارے میں بات کرنی چاہیے جن کا ہمارے معاشرے میں لوگوں کو سامنا ہے، ہمیں اپنی کہانیوں میں دنیا کے سامنے پاکستان کے مثبت پہلو کو پیش کرنا چاہیے۔
خیبر پختونخوا مائنز اینڈ منرلز ترمیمی بل 2025 :گنڈا پور اور عاطف خان کے درمیان تلخ کلامی