پاکستان کی برآمدات میں رواں مالی سال کے دوران یورپ کے ساتھ 3.8 بلین ڈالر کا قابل ذکر اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جس میں اہم کردار پاکستان کے ایس آئی ایف سی کی پالیسیوں اور یورپ میں پاکستانی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی مانگ کا ہے۔ ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے پاکستانی مصنوعات یورپی مارکیٹ میں زیادہ مقبول ہو رہی ہیں، جس کی بدولت برآمدات میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔

یورپی پارلیمنٹ نے اکتوبر 2023 میں پاکستان کو یورپی یونین کی مارکیٹس میں ڈیوٹی فری رسائی فراہم کرنے کے لیے "جی ایس پی پلس” حیثیت کو 2027 تک بڑھانے کی منظوری دی۔ "جی ایس پی پلس” اسکیم ترقی پذیر ممالک کو یورپی یونین کی مارکیٹ میں ترجیحی رسائی فراہم کرتی ہے اور اس کے تحت کچھ مخصوص مصنوعات پر ڈیوٹی ٹیکس سے استثنیٰ بھی ملتا ہے۔رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں یورپی ممالک کو پاکستانی برآمدات میں 8.62 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس عرصے میں مختلف مصنوعات کی برآمدات میں اضافہ دیکھنے کو ملا، جن میں ٹیکسٹائل، چمڑے کی مصنوعات، گارمنٹس، کاٹن مصنوعات، کھیلوں کا سامان، مشروبات، سرجیکل آلات اور قالین شامل ہیں۔پاکستان کی یورپ کو برآمدات گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 3.8 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، جب کہ پچھلے سال یہ رقم 3.5 بلین ڈالر تھی۔ برطانیہ، نیدرلینڈز، فرانس اور جرمنی سمیت دیگر یورپی ممالک میں پاکستانی مصنوعات کی مانگ میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، جو پاکستانی برآمدات کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔

ایس آئی ایف سی کی کامیاب پالیسیوں نے پاکستانی صنعتوں کو نئی سرمایہ کاری کی ترغیب دی ہے، جس سے ملک کی اقتصادی ترقی کے سفر میں مزید تیزی آئی ہے۔ اس کے نتیجے میں نہ صرف برآمدات میں اضافہ ہوا ہے بلکہ پاکستان کی معیشت میں بھی بہتری آ رہی ہے۔

نیو گوادر ایئرپورٹ کا افتتاح ،کراچی سے پہلی پرواز لینڈ کرگئی

سیف علی خان پر حملہ،ملزم نے اعتراف جرم کر لیا

Shares: