لاہور(خالدمحمودخالد) بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس فورس نے گزشتہ روز ایک کانسٹیبل کو اس وجہ سے برطرف کردیا کہ اس نے ایک پاکستانی خاتون سے شادی کی اور محکمہ سے چھپائے رکھا۔ برطرفی کے نوٹس میں یہ کہا گیا کہ اس کا پاکستانی خاتون سے شادی کرنا بھارت کی قومی سلامتی کے لیے نقصان دہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق سی آر پی ایف کی 41 بٹالین کے کانسٹیبل منیر احمد نے 2023 میں پاکستان کے شہر سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والی خاتون منال خان سے شادی کی اجازت مانگی تھی۔ تاہم محکمے نے ان کی درخواست پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا اسی دوران منیر احمد نے 24 مئی 2024 کو منال سے بھارت اور پاکستان کے علما کے ذریعے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شادی کرلی لیکن محکمہ کو اس سے آگاہ نہیں کیا۔ منال خان اسی دوران ڈھائی ماہ قبل وزٹ ویزے پر بھارت گئی اور وہاں اس نے منیر احمد سے باقاعدہ نکاح کر لیا۔ اور پھر طویل مدتی ویزا کے لیے بھارتی حکومت کو درخواست دی۔ منال خان طویل مدتی ویزا کے لیے محکمہ داخلہ میں انٹرویو کے لیے گئی جب کہ وزارت داخلہ کو طویل مدتی ویزا دینے کے لیے مثبت سفارشات بھیجی گئیں تاہم اس کے طویل مدتی ویزہ کا فیصلہ موخر کردیا گیا۔
سی آر پی ایف کے علم میں یہ معاملہ اس ہفتے کے شروع میں اس وقت آیا جب منال خان کو پہلگام حملے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستانی شہریوں کے ویزا منسوخ کرنے کے بعد جموں سے اس کے آبائی ملک واپس جانے کو کہا گیا تاہم اسے جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے 30 اپریل کو ملک بدری سے آخری لمحات میں ریلیف دے دیا اور اسے بھارت میں ہی رہنے کی اجازت مل گئی۔ اب بھارتی حکومت نے تمام معاملات سامنے آنے کے بعد منیر احمد کو ملازمت سے برطرف کردیا۔