امریکہ میں پاکستانی سفیر کی امریکی کانگریس کے اراکین سے ملاقاتیں
امریکہ میں پاکستان کے سفیر، رضوان سعید شیخ، نے حالیہ دنوں میں متعدد امریکی کانگریس کے اراکین سے ملاقاتیں کیں، جن میں پاک-امریکہ تعلقات، تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ اور عوامی روابط کو مزید مستحکم کرنے کے حوالے سے تفصیل سے بات چیت کی گئی۔
پاکستانی سفیر نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک پیغام میں بتایا کہ انہوں نے کانگریس کی خاتون رکن، سلِویا آر گارسیا، سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاک-امریکہ دوطرفہ تعلقات، بالخصوص ریاست ٹیکساس کے ساتھ معاشی تعلقات کو بڑھانے پر گفتگو کی۔ اس موقع پر تجارت، سرمایہ کاری اور عوامی روابط کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستانی سفیر نے امریکی کانگریس کی فنانشل سروسز کمیٹی کی رینکنگ ممبر، میکسین واٹرز سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات کے دوران، انہوں نے پاکستان اور امریکہ کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر زور دیا۔ سفیر پاکستان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ میکسین واٹرز ہمیشہ پاکستان کی عظیم دوست رہی ہیں، اور ان کے ساتھ تعلقات کا فروغ دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔
سفیر پاکستان نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ کانگریس مین جان ردرفورڈ کے ساتھ ایک خوشگوار اور نتیجہ خیز ملاقات ہوئی۔ اس ملاقات میں، دونوں رہنماؤں نے ریپبلکن انتظامیہ کے دوران پاک-امریکہ تعلقات پر بات چیت کی۔ سفیر نے کہا کہ رکن کانگریس کی پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات میں گہری دلچسپی کو سراہا اور اس بات کا اعتراف کیا کہ ان کی حمایت پاکستان کے لیے نہایت اہمیت رکھتی ہے۔
رضوان سعید شیخ نے کانگریس مین رینڈی ویبر کے ساتھ بھی ملاقات کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور امریکہ کی ریاست ٹیکساس کے درمیان اقتصادی تعلقات بڑھانے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ رینڈی ویبر پاکستان کے دیرینہ دوست ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان مزید بہتر روابط کے لئے اقتصادی تعامل کو فروغ دینے پر زور دیتے ہیں۔
سفیر پاکستان نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کانگریس مین رابرٹ بی ایڈر ہولٹ سے ملاقات کی خوشی کا اظہار کیا۔ اس ملاقات میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، اور پاکستانی سفیر نے رکن کانگریس ایڈر ہولٹ کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔
پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ کی یہ ملاقاتیں پاک-امریکہ تعلقات کے فروغ اور دوطرفہ تعاون کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کی ایک اہم کوشش ہیں۔ ان ملاقاتوں میں تجارت، سرمایہ کاری اور عوامی روابط کے علاوہ دونوں ممالک کے مابین سیاسی و اقتصادی تعلقات کو مستحکم کرنے کے حوالے سے کئی اہم نکات پر بات چیت کی گئی۔