پاکستانی شہری کی دبئی حوالگی کے حوالہ سے عدالت کا حکم آ گیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فرید امان اللہ خان کی دبئی حکومت حوالگی پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم امتناع جاری کر دیا،

سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے کی،عدالت نے حکم دیا کہ اس کیس کا فیصلہ ہونے تک ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ فائنل حکم جاری نہیں کرے، جب تک یہ کیس اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ صرف انکوائری کر سکتا ہے، عدالت نے سیکرٹری داخلہ، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اسلام آباد اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو نوٹس جاری کر دیا،

درخواست گزار فرید امان اللہ خان کی جانب سے شاہ خاور ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے، وکیل نے کہا کہ دبئی حکام نے 29 اگست 2017 کو فرید اللہ حوالگی کی گزارش کی،فرید امان اللہ خان کو ضلع کرک سے گرفتار کر کے اڈیالہ جیل میں قید کیا گیا ہے، فرید امان اللہ خان کو دبئی حکومت حوالگی کے لئے گرفتار کیا گیا، ایک پاکستانی شہری محمد طارق کے قتل کے الزام میں فرید امان اللہ خان دبئی حکومت کو مطلوب ہے،

شاہ خاور ایڈووکیٹ نے کہا کہ فرید امان اللہ خان پر 19 نومبر 2014 کو دبئی میں قتل کا لزام ہے، دبئ حکومت حوالگی خط کے مطابق فرید امان اللہ خان اور اس کے بھائی انعام اللہ کو سزائے موت غیر حاضری میں سنائی گئی، دبئی کی عدالت نے فرید امان اللہ خان کو سزائے موت سنائی ہے، فرید امان اللہ خان کو غیر حاضری میں دی جانے والی سزائے موت کی سزا پر عملدرآمد کے لئے دبئی کے حوالے کرنے کی درخواست کی گئی ہے، عدالت نے سماعت 2 اپریل تک ملتوی کردی،

Shares: