پاکستان نے جنوبی افریقہ کو تیسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں ڈک ورتھ لوئس میتھڈ کے تحت 36 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-3 سے کلین سوئپ کردیا-
فتح کے ساتھ ہی قومی ٹیم پروٹیز کو ہوم گراؤنڈ پر ایک روزہ سیریز میں وائٹ واش کرنے والی پہلی ٹیم بھی بن گئی۔جنوبی افریقہ کے شہر جوہانسبرگ میں پروٹیز کپتان ٹیمبا باووما نے ٹاس جیت کر باؤلنگ کا فیصلہ کیا،بارش کے باعث میچ کو 47 اوورز فی اننگز تک محدود کیا گیا ہے۔پاکستان کی جانب سے اننگز کا آغاز صائم ایوب اور عبداللہ شفیق نے کیا، عبداللہ شفیق مسلسل تیسرے میچ میں بھی بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے تاہم صائم ایوب نے اپنی شاندار فارم کو جاری رکھا اور سینچری اسکور کی، انہوں نے دوسری وکٹ پر بابر اعظم کے ساتھ 113 رنز کی شراکت داری قائم کی، 22 ویں اوور کی تیسری گیند پر بابر اعظم 52 رنز بنا کر کیون مافاکا کا شکار بنے۔اس کے بعد کریز پر محمد رضوان آئے اور انہوں نے صائم ایوب کے ساتھ ذمہ دارانہ اور برق رفتاری سے بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کے ٹوٹل کو آگے بڑھایا، 35 ویں اوور میں 208 کے مجموعی اسکور پر صائم ایوب ڈیبیو کرنے والے کوربن بوسک کا شکار بنے، انہوں نے 13 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 94 گیندوں پر 101 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ .
اس کے بعد نائب کپتان آغا سلمان اور طیب طاہر نے بھی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ٹیم کو مستحکم ٹوٹل تک پہنچایا، آغا سلمان 48 اور طیب طاہر 28 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، گرین شرٹس نے 47 اوورز میں ۹ وکٹوں کے نقصان پر 308 رنز اسکور کیے، پروٹیز کی جانب سے کگیسو رباڈا نے تین اور مارکو جانسن نے تین کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔ہدف کے تعاقب میں میزبان ٹیم کا آغاز اچھا نہ تھا، پہلے 6 اوورز میں ہی جنوبی افریقہ کے دونوں اوپنرز آؤٹ ہوگئے، کپتان ٹیمبا باووما 8 اور ٹونی ڈی زورزی 26 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، ابتدائی دو وکٹیں جلدی گرنے کے بعد توقع کی جارہی تھی کہ ایڈن مارکرم اور راسی وینڈر ڈوسن ٹیم کی مشکلات کو کم کریں گے تاہم دونوں کے درمیان صرف 36 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی۔اس کے بعد وقفے وقفے سے وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا اور پروٹیز ہدف سے دور ہوتے چلے گئے، جنوبی افریقہ کی جانب سے ہنرک کلاسن نمایاں بیٹر رہے، انہوں نے 43 گیندوں پر 12 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے برق رفتار 81 رنز بنائے تاہم ان کی مزاحمت بھی کام نہ آسکی اور پوری ٹیم 42 ویں اوور میں 271 رنز بنا کر ڈھیر ہوگئی، قومی ٹیم کی جانب سے ڈیبیو کرنے والے سفیان مقیم نے چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔صائم ایوب مجموعی طور پر بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی وجہ سے مین آف دی میچ اور سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔