پاکستانیوں کی جانب سے سالانہ بنیادوں پر ایک ارب ڈالر (تقریباً 317 ارب روپے) کی آن لائن خریداری کا انکشاف ہوا ہے، جس کے بعد حکومت نے نئے مالی بجٹ میں فیس بک، گوگل، یوٹیوب، نیٹ فلیکس، علی بابا اور دیگر بین الاقوامی ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر 5 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز منظور کر لی ہے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق ملک بھر میں آن لائن ٹرانزیکشنز کی تعداد 4 کروڑ 26 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ صرف فیس بک پر ادائیگیوں کی مد میں پاکستانی صارفین نے 123 ارب روپے خرچ کیے، جبکہ گوگل کو 5.94 ارب، نیٹ فلیکس کو 2.79 ارب، اور علی بابا کو 2 ارب روپے سے زائد کی ادائیگیاں کی گئیں۔
دیگر نمایاں اعداد و شمار کے مطابق ایپ اسٹورز (iTunes، Play Store): 5.14 ارب روپے،علی ایکسپریس: 4.9 ارب روپے،ٹیمو: 1.82 ارب روپے، شاپی فائی: 1 ارب روپے سے زائد ضبخۃ دیگر غیر ملکی پلیٹ فارمز: 281 ارب روپے سے زائد کی شاپنگ کی گئی.حکومت کی جانب سے ان ڈیجیٹل ادائیگیوں کو باقاعدہ ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے "ڈیجیٹل پروسیڈز ایکٹ” کی منظوری بھی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ سے حاصل کر لی گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ اقدام ملکی ریونیو کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ ڈیجیٹل معیشت کو ضابطے میں لانے کی کوشش ہے، تاہم اس کا براہ راست اثر صارفین پر بھی پڑ سکتا ہے، جو آن لائن سروسز اور مصنوعات پر اضافی لاگت برداشت کریں گے۔
اسرائیلٰ ،بھارتی خفیہ گٹھ جوڑ، ایران میں 121 بھارتیوں سمیت 141 موساد ایجنٹس گرفتار
سندھ طاس معاہدہ بحال نہیں ہوگا، پاکستان کا پانی استعمال کریں گے،بھارتی وزیر داخلہ
ملک بھر میں شدید بارشوں کا امکان، سیلاب کا الرٹ جاری
اصفہان پر اسرائیلی حملے کی تصدیق، تابکاری کا کوئی خطرہ نہیں
پاکستان او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کا دوبارہ رکن منتخب
کوئٹہ کے قریب سی ٹی ڈی کی کارروائی،5 دہشتگرد ہلاک، اسلحہ اور حساس نقشے برآمد