ایشیائی ترقیاتی بینک (ADB) کی تازہ رپورٹ نے ای کامرس پر 10 ارب 42 کروڑ ڈالر خرچ کی 2023 میں ہونے والی آن لائن شاہ خرچیوں کا پردہ چاک کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستانیوں نے ایک سال میں ای کامرس پر 10 ارب 42 کروڑ ڈالر خرچ کیے، جن میں الیکٹرانکس، ہوائی سفر، فیشن اور سبسکرپشن سروسز شامل ہیں۔ پاکستانی صارفین نے ای کامرس پر خرچ کیے گئے مجموعی رقم میں سے 5 ارب 45 کروڑ ڈالر مصنوعات پر جبکہ 4 ارب 38 کروڑ ڈالر خدمات پر صرف کیے۔ میڈیا سبسکرپشنز پر 59 کروڑ ڈالر خرچ کیے گئے، جو ڈیجیٹل مواد کی بڑھتی ہوئی طلب کو ظاہر کرتا ہے۔پاکستانیوں کی شاہ خرچیاں عروج پر رہیں۔ آن لان شاپنگ پر تھوڑے بہت نہیں، پورے 10 ارب 42 کروڑ ڈالر خرچ کر ڈالے۔
ای کامرس پر خرچ کئے تقریباً ساڑھے 10 ارب ڈالر میں 5 ارب 45 کروڑ ڈالر کی منصوعات جبکہ 4 ارب 38 کروڑ ڈالر خدمات پر خرچ کیے گئے۔ سبسکرپشن میڈیا پر پاکستانیوں نے سال 2023 میں 59 کروڑ ڈالر خرچ کیے ہیں۔مصنوعات خریداری میں سرفہرست الیکٹرانکس مصنوعات رہیں، سال 2023 میں جن کی خریداری سوا 3 ارب ڈالر رہیں۔ فیشن پر ایک ارب 6 کروڑ ڈالر، بیوٹی مصنوعات پر 32 کروڑ ڈالر، تقریباً 17 کروڑ ڈالر کھانے پر، 11 کروڑ دواؤں پر خرچ کیے گئے۔
خدمات خریداری میں میں 2 ارب 30 کروڑ ڈالر ہوائی جہاز کے ٹکٹ، ساڑھے 24 کروڑ ڈالر کے ٹرین ٹکٹ، پونے 29 کروڑ ڈالر کرائے کی گاڑیوں پر اور 69 کروڑ ڈالر ہوٹلز پر اور 62 کروڑ ڈالر پیکج ہالیڈے پر خرچ کیے ہیں۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ پاکستان میں 90 فیصد سے زائد ای کامرس لین دین "کیش آن ڈیلیوری” (COD) پر ہوتا ہے، جس کی وجہ خریداروں کا مرچنٹس پر اعتماد نہ ہونا بتایا گیا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ڈیجیٹل ادائیگیوں کا اعتماد بحال کیا جائے تو پاکستان کا ای کامرس سیکٹر مزید تیزی سے ترقی کر سکتا ہے، جس سے معیشت میں ڈیجیٹل انضمام کو فروغ ملے گا۔
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کو 32 ٹیموں تک وسعت دینے کی تجویز