پاکستان نے حال ہی میں "ابدالی نیوکلئیر بیلسٹک میزائل” کا کامیاب تجربہ کیا جس کے بعد بھارت میں تشویش اور اضطراب کی لہر دوڑ گئی ہے۔ یہ تجربہ خاص طور پر بھارت کے لئے ایک چیلنج بن گیا ہے، جہاں اس نے پاکستان کی اس حرکت کو اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں حالیہ کشیدگی کے تناظر میں یہ تجربہ ایک نیا تنازعہ پیدا کر رہا ہے۔

پاکستان کی جانب سے یہ میزائل تجربہ پہلگام حملے کے بعد ہوا ہے، جس نے دونوں ممالک کے درمیان تنازعات کو مزید بڑھا دیا ہے۔ بھارتی میڈیا نے اس تجربے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے، اور پاکستان کے اس اقدام کو بھارتی سرحدوں کے لئے ایک خطرے کے طور پر پیش کیا ہے۔ بھارتی میڈیا میں یہ خبریں گرم ہو گئی ہیں کہ پاکستان نے سمندری مشقوں میں شدت پیدا کر دی ہے اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ کا جواب دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔پاکستان کی جانب سے کیے گئے حالیہ میزائل تجربے نے بھارت میں ایک سنجیدہ تشویش کی لہر پیدا کر دی ہے، کیونکہ ابدالی میزائل نہ صرف نیوکلئیر وار ہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ اس کی رفتار اور فاصلے کے حوالے سے بھی اسے ایک اہم فوجی ہتھیار سمجھا جا رہا ہے۔ بھارتی حکام نے پاکستان کے اس تجربے کو "خطرناک” اور "بھارت کو اشتعال دینے کی کوشش” قرار دیا ہے۔

پاکستان نے اس تجربے کے بعد اپنے دفاعی موقف کو مزید مضبوط کرنے کے لیے سمندری مشقوں کی شدت میں اضافہ کیا ہے اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ کا مؤثر جواب دیا ہے۔ اس کے علاوہ، پاکستان نے بھارت کو مسلسل سمندری وارننگ بھی جاری کی ہیں۔پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اس تجربے کے بعد واضح طور پر کہا کہ پاکستان کسی بھی بھارتی حملے کا بھرپور جواب دے گا اور ملک کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ جاری رکھا جائے گا۔ بھارت کے میڈیا نے اس موقف کو پاکستان کی جانب سے ایک اور اشتعال انگیز اقدام کے طور پر پیش کیا ہے۔

پاکستان کی دفاعی حکمت عملی میں ابدالی میزائل کے علاوہ پانچ دیگر ہتھیار بھی ہیں جو بھارت کے لیے تشویش کا باعث ہیں۔ ان ہتھیاروں میں جدید بیلسٹک میزائل، زیر آب وار ہیڈز، ایئرڈیفنس سسٹمز، اور دیگر ایٹمی ہتھیار شامل ہیں۔ بھارت کی جانب سے ان ہتھیاروں کے حوالے سے بار بار تشویش کا اظہار کیا گیا ہے، اور ان کے استعمال کی صورت میں ممکنہ اثرات کے بارے میں دونوں ممالک کی فوجی قیادت کی جانب سے گہرے خدشات پائے جاتے ہیں۔پاکستان کے اس دفاعی موقف اور اقدامات نے بھارتی میڈیا اور حکام میں مزید ہلچل پیدا کر دی ہے، اور دونوں ممالک کے تعلقات میں کشیدگی کی موجودہ حالت میں یہ نئے تجربات اور اقدامات دونوں طرف کی دفاعی حکمت عملیوں پر گہرے اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

Shares: