پاکستان کی عائلہ مجید نے تاریخ رقم کر دی ہے، وہ عالمی اکاؤنٹنسی ادارے اے سی سی اے (ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس) کی صدر منتخب ہونے والی پہلی جنوبی ایشیائی اور مسلم خاتون بن گئی ہیں۔

عائلہ مجید، جو کہ ایک فرم کی سی ای او ہیں جو ڈی کاربونائزیشن، پائیداری، اور توانائی کی منتقلی پر مشاورت فراہم کرتی ہے، اپنے ایک سالہ دورِ صدارت میں اے سی سی اے کے 180 ممالک میں پھیلے 252,500 سے زائد ممبران اور 526,000 مستقبل کے ممبران کی قیادت کریں گی۔ یہ اعلان اے سی سی اے کی ویب سائٹ پر جمعہ کو کیا گیا۔

عائلہ مجید اس وقت پلینیٹو مڈل ایسٹ اور پلینیٹو پاکستان کی بانی اور سی ای او ہیں۔ انہیں توانائی، ٹرانزیکشن ایڈوائزری، سرمایہ کاری، اور کارپوریٹ گورننس کے شعبوں میں 20 سال سے زیادہ کا تجربہ حاصل ہے۔ وہ لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز ے ایم بی اے اور یونیورسٹی آف لندن سے قانون کی ڈگری رکھتی ہیں۔

عالیہ مجید نے عرب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا:”یہ لمحہ میرے لیے بہت معزز اور معنی خیز ہے، نہ صرف میرے لیے بلکہ ان تمام لوگوں کے لیے جو اس کامیابی میں خود کو دیکھتے ہیں۔” ذاتی طور پر، یہ عزم اور نمائندگی کی اہمیت کا ثبوت ہے۔”

عائلہ نے کہا کہ اکاؤنٹنسی اور فنانس کا پیشہ دنیا بھر میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے اور بدلتے ہوئے دور کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے نئے رجحانات اپنا رہا ہے، جیسے کہ پائیداری، ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن، اور ریگولیٹری تبدیلیاں،”ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ہمارا پیشہ سماجی چیلنجز جیسے کہ ماحولیاتی تبدیلی اور معاشی عدم مساوات کے حل میں اہم کردار ادا کرے۔

عائلہ مجید نے عالمی تعاون اور شمولیت کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا "میرا وژن ہے کہ اے سی سی اے مثبت تبدیلی کا محرک بنے، مختلف پارٹنرز کے ساتھ کام کرے اور عالمی مسائل جیسے ماحولیاتی اقدامات اور معاشی لچک پر مزید تعاون کرے۔” ہماری مضبوط وکالت کے ذریعے ہم ایک بہتر مستقبل کی تشکیل کر سکتے ہیں

Shares: