باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کیا پاکستان سے کوئی اہم شخص اسرائیل گیا ؟ حکومتی موقف بھی سامنے آ گیا
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کا کوئی فرد اسرائیل نہین گیا، بے بیناد افواہیں پھیلانے سے قبل تصدیق کر لی جاتی تو بہت بہتر ہوتا،
علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کا حق ہے لیکن افواہوں پر حکومت پر تنقید درست نہیں
حكومت پاكستان كا كوئ فرد اسرائيل نهى گيا بےبنياد افواهين پهيلانےسےقبل اگر تصديق كرلى جاتى. تو بهت بهتر هوتا حكومت كى پاليسيون پر تنقيد كا حق هےليكن افواهون پر حكومت پر تنقيد درست نهى
— TahirMahmoodAshrafi حافظ محمد طاهراشرفى (@TahirAshrafi) December 5, 2020
دوسری جانب سینیٹر فیصل جاوید خان نے پاکستان سے کسی اہم شخصیت کے اسرائیل جانے کے دعووں کی تردید کردی۔ نجی ٹٰی وی بول نیوز کے پروگرام کے دوران اینکر پرسن نے سوال کیا کہ پاکستان کے ایک نامور اینکر پرسن نے کہا ہے کہ پاکستان سے کوئی اہم شخصیت اسرائیل گئی ہے اور وہاں ملاقات کرکے آئی ہے۔
اس سوال پر سینیٹر فیصل جاوید خان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے بار ہا یہ باور کرایا ہے اور واضح کہا ہے کہ جو قائد اعظم محمد علی جناح کا وژن تھا وہی ہمارا ہے۔ جب تک فلسطین کو اس کے حقوق نہیں ملتے تب تک پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرسکتا۔
بریکنگ نیوز : اگر کوئی دعویٰ کررہا ہےکہ پاکستان نے کوئی اہم شخصیت اسرائیل بھیجی ہے تو وہ اپنی غلط فہمی دُور کرلے- جب تک پرائم منسٹر عمران خان عہدے پر ہیں اسرائیل کو تسلیم کرنےکا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا – سینیٹر فیصل جاوید خان – نیشنل ڈیبیٹ آج شب 10 بجےصرف بول پر@FaisalJavedKhan pic.twitter.com/UuYz4qNW83
— Jameel Farooqui (@FarooquiJameel) December 5, 2020
واضح رہے کہ کچھ روز قبل اینکر پرسن ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے پروگرام میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی کابینہ کے اہم ارکان نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کا دورہ کیا ہے۔