باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین سے پھیلنے والے خطرناک کرونا وائرس کا دنیا بھر میں پھیلاؤ جاری ہے، پاکستان میں بھی کرونا کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، رواں برس حج کے ہونے یا نہ ہونے کا ابھی تک حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا لیکن پاکستان میں قربانی کی تیاریوں کے حوالہ سے وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ قربانی مذہبی فریضہ، ہر ممکن سہولت یقینی بنائیں گے

وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کی سربراہی میں عیدالاضحیٰ پر قربانی کے انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے خصوصی اجلاس ہوا

وزیر داخلہ اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ قربانی ایک مذہبی فریضہ ہے اور حکومت اس سلسلے میں ہرممکن سہولت کو یقینی بنائے گی۔ انتظامات کے ساتھ ساتھ حفاظتی تدابیر پر عمل ہو اور اس حوالے سے وزارت صحت کی گائیڈ لائنز کے مطابق انتظامات کرنا ضروری ہیں۔اس حوالے سے واضح حکمت عملی ترتیب دی جارہی ہے۔

وزیر داخلہ اعجاز شاہ کا مزید کہنا تھا کہ اس حکمت عملی کو تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ترتیب دیاجائے گا۔ ہم علماء سے بھی اس سلسلے میں رہنمائی چاہتے ہیں تاکہ عوام کی حفاظت کی جاسکے اور کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد مل سکے۔ مویشیوں کے بیوپاریوں کے مفادات کا تحفظ یقینی بنانے کے ساتھ عوام کے تحفظ کو بنیادی ترجیح دی جائے گی۔

واضح رہے کہ کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے اس برس حج ہو گا یا نہیں ابھی حتمی فیصلہ نہیں ہو سکا، سعودی وزارت حج اس سلسلہ میں مشاورت کر رہی ہے،حتمی فیصلہ کب ہو گا ،کچھ معلوم نہیں لیکن ہمارے وزیر داخلہ قربانی کے حوالہ سے اجلاس کر رہے ہیں تا کہ عید الفطر کی طرح عوام کو بازاروں اور منڈیوں میں جانے کی اجازت دی جائے تا کہ کرونا مزید پھیلے، عیدالفطر میں جو بازار کھولے گئے اسکا خمیازہ ابھی تک قوم بھگت رہی ہے،

اگر حکومت قربانی کے لئے مویشی منڈیوں کی اجازت دیتی ہے تو یقینی بات ہے اس سے کرونا مزید پھیلے گا، شہریوں کو قربانی کے لئے سہولت دینی چاہئے لیکن احتیاط کے ساتھ، ملک میں سمارٹ لاک ڈاؤن کر دیا گیا، شہر بند کر دئے گئے اسی دوران اگر حکومت منڈیاں کھولتی ہے تو اس سمارٹ لاک ڈاؤن کا کوئی فائدہ نہیں رہے گا

قربانی کے مسنون یا واجب ہونے کیلیے شرط یہ ہے کہ قربانی کرنے والا شخص صاحبِ حیثیت ہو، مثلاً، قربانی کی رقم ذاتی ضروریات اور ماتحت پرورش پانے والوں کی ضروریات سے فاضل ہو، چنانچہ اگر کسی مسلمان کی اتنی ماہانہ تنخواہ یا آمدن ہے جو اس کی ضروریات کیلیے کافی ہے نیز اس کے پاس قربانی کی قیمت بھی ہے، تو اس کیلیے قربانی کرنا شرعی عمل ہے۔

کرونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے پاکستان میں غربت میں اضافہ ہوا ہے، ہزاروں لوگ بے روزگار ہوئے ہیں. کئی لوگوں کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں ایسے میں حکومت کو عوام کی امداد کرنی چاہئے، اور ساتھ ایسا کوئی بھی قدم نہیں اٹھانا چاہئے جس سے کرونا کا پھیلاؤ بڑھے.

قبل ازیں سندھ کے محکمہ بلدیات نے محکمہ داخلہ سندھ کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں کورونا وائرس کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر مویشی منڈیوں کے جاری کئے جانے والے تمام اجازت نامے واپس لئے جائیں ۔ اگر مویشی منڈیاں لگائی گئیں تو صوبے میں کورونا وائرس کے کیسز میں دگنا اضافہ ہو جائے گا کیونکہ مویشی منڈیوں میں عوام کا رش لگ جاتا ہے اور وہاں ایس او پی پر عمل نہیں ہو سکتا، اسلئے محکمہ بلدیات صوبے میں مویشی منڈیاں لگانے کی سفارشات واپس لیتا ہے

Shares: