بیلجیئم کی وزیر برائے ترقیاتی تعاون کیرولین جینز نے کہا کہ بیلجیئم فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پر غور کر رہا ہے۔
باغی ٹی وی: عرب خبررساں ادارے "الجزیرہ” سے انٹرویو میں بیلجیئن وزیر نے کہا کہ ہماری حکومت فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے پرغورکر رہی ہےفلسطین میں پائیدار اور طویل مدتی امن حاصل کرنا ضروری ہے،غزہ میں جانے والی انسانی امداد میں اضافہ ہونا چاہیے، بیلجیئم فلسطین کے لیے 20 لاکھ یورو کی اضافی امداد دے رہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بیلجیئم کی نائب وزیراعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا تھا کہ اب اسرائیل پر پابندیاں لگانے کا وقت ہے،انہوں نے اپنی حکومت پر زور دیا تھا کہ غزہ میں وحشیانہ کارروائیوں پر اسرائیل کے خلاف اقتصادی پابندیاں لگائی جائیں اور غزہ میں اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر بمباری کی تحقیقات بھی کی جائے۔
غزہ میں روزانہ چار گھنٹے جنگ بندی پر اتفاق
انہوں نے کہا تھا کہ بموں کی بارش غیر انسانی ہے اور غزہ میں جنگی جرائم کیے گئے ہیں، جبکہ اسرائیل جنگ بندی کے عالمی مطالبات کو بھی نظر انداز کر رہا ہے، اسی لیے میں وفاقی حکومت سے اسرائیل پر پابندیاں لگانے کا مطالبہ کرتی ہوں،یورپی یونین کو اسرائیل کے ساتھ وہ معاہدے فوری معطل کرنے چاہیے جو اقتصادی اور سیاسی تعاون کو بہتر بنانے کے لیے کیے گئے۔
بیلجیئم کی نائب وزیراعظم نے کہا کہ فلسطین کے مقبوضہ خطوں میں تیار ہونے والی اسرائیلی مصنوعات کی درآمدات پر بھی پابندی عائد کی جائے جبکہ جنگی جرائم کرنے والے یہودی آبادی کاروں سیاستدانوں اور فوجیوں کی یورپی یونین میں آمد پر پابندی عائد کی جائے۔








