پاکستان بیت المال اور خیبرپختونخوا کی تعاون سے کے پی کے مختلف اضلاع میں قائم پناہ گاہیں بند کر دئیے گئے ہےجس کی وجہ سے نا صرف ضرورت مند افراد بے گھر ہو چکےہیں بلکہ 120 سے زیادہ ملازمین بھی بے روزگار ہو چکے ہے،پناہ گاہ ویلفئر بورڈ کے چئیر پرسن نیلم طورو کے مطابق پناہ گاہوں کو بند کرنے کی وجہ فنڈز کا نہ ہونا ہے،لہذا خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں جیسےکوہاٹ بنوں ڈیرہ اسماعیل خان سمیت دیگر اضلاع سے پناہ گاہوں میں موجود سامان ویلفئر بورڈ کے حوالے کر دیا گیا ہے،تقریبا8 پناگاہوں کے بند ہونے کی وجہ سے ملازمین نے بے روزگار ہونے کی وجہ سے احتجاج کیا گیا ہے،جس پر ویلفئر فورڈ جنیڈ تورو کا کہنا ہے کہ آنے والے بورڈ میٹنگ میں فیصلہ کیا جائے گا کہ اگر خیبر پختونخواہ حکومت مذید فنڈز جاری کرتی ہے تو پناہگاہوں کو دوبارہ قائم کر کے ملازمین کو بحال کر دیا جائے گا.

Shares: