جوبائیڈن انتظامیہ کی پناہ گزینوں پر عائد کی گئی پابندیاں معطل
واشنگٹن: امریکی عدالت نے صدر جوبائیڈن انتظامیہ کی پناہ گزینوں پر عائد کی گئی پابندیوں کو معطل کر دیا۔
باغی ٹی وی: غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی عدالت نے میکسیکو کی سرحد سے امریکہ میں داخلے کے منتظر افراد کے پناہ کی درخواست دینے پر عائد پابندیاں معطل کیں امریکی عدالت نے پابندیوں کو پناہ گزینوں سے متعلق ملکی قوانین سے متصادم قرار دیا۔ عدالت نے فیصلے میں جو بائیڈن انتظامیہ کو اپیل کے لیے 2 ہفتے کی مہلت دے دی جبکہ جو بائیڈن انتظامیہ نے اس فیصلے کے خلاف سرکٹ کورٹ آف اپیلز سے رجوع کر لیا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن انتظامیہ نے رواں سال مئی میں پناہ گزینوں سے متعلق پابندی عائد کی تھیں جس کے تحت امریکہ میں پناہ لینے کے خواہش مندوں کی اکثریت درخواست دینے کی اہل نہیں رہی تھی جو بائیڈن انتظامیہ میکسیکو کی سرحد سے غیرقانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے والوں کی تعداد میں کمی کو اپنی اسی پالیسی کا ثمر قرار دے رہی ہے۔
افسران کیلئے نئی گاڑیاں، نگران حکومت پنجاب سمیت دیگر کو نوٹسز جاری
دریں اثنا انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ نے عدالتی فیصلے کو فتح سے تعبیر کیا ہے امریکن سول لبرٹیز یونین کی ڈپٹی ڈائریکٹر کترینا ایلینڈ کا کہنا ہے کہ عدالت کا یہ فیصلہ فتح کے مترادف ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ یہ کامیابی جزوی ہے اس غیرقانونی پابندی کے خلاف جنگ کو بائیڈن انتظامیہ جتنا طول دے گی، اتنا ہی میکسیکو کی سرحد پر موجود امریکا میں تحفظ کے متلاشی ہزاروں افراد اور ان کے اہل خانہ کے مصائب میں اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔
بائیڈن انتظامیہ میکسیکو کی سرحد سے غیرقانونی طور پر امریکا میں داخل ہونے والوں کی تعداد میں کمی کو اپنی اسی پالیسی کا ثمر قرار دے رہی ہے۔ جون میں میکسیکو کی سرحد پر ایک لاکھ افراد کو حراست میں لیا گیا تھا جو فروری 2021 کے بعد سے کم ترین تعداد ہے۔