پانامہ کیس کے نیب پراسیکیوٹر پر وفاقی دارالحکومت میں حملہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب کے پراسیکیوٹر کی گاڑی پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ نیب پراسیکیوٹر کی گاڑی پر سواں گارڈن کے قریب فائرنگ کی گئی۔ تاہم واثق ملک اس میں محفوظ رہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نیب پراسیکیوٹر کی گاڑی پر 2 فائر کیے گئے۔نیب پراسیکیوٹر پر فائرنگ راوال پنڈی کے علاقے تھانہ لوہی بھیر کی حدود میں ہوئی،واثق ملک پانامہ کیس میں بھی نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر تھے،
پولیس کے مطابق موٹرسائیکل سواروں نے گاڑی پر آگے سے فائرنگ کی،گاڑی کی اسپیڈ زیادہ ہونے کی وجہ سے واثق ملک محفوظ رہے، پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والوں کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا،اس حوالہ سے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں.
واضح رہے کہ اس سے قبل ماہ اگست میں ڈپٹی پراسکیوٹر نیب سردار مظفر عباسی پر اسلام آباد کے سیکٹر آئی 8 میں اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ اپنے بھائی اور بیٹے کے ساتھ واک کر رہے تھے، اس دوران نامعلوم حملہ آور کی طرف سے چلائی جانے والی گولی ان کے سر کے قریب سے گزر گئی اور وہ اس حملے میں خوش قسمتی سے محفوظ رہے، نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی کا کہنا ہے کہ وہ بھائی اور بیٹے کے ساتھ گلی میں واک کر رہے تھے کہ اس موقع پر انہیں فائرنگ کی آواز آئی تاہم انہوں نے کسی کو فائرنگ کرتے ہوئے نہیں دیکھا، مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ شواہد جمع کر کے اس معاملے کی تفتیش کر رہی ہے،
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی اور سخت نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد کو ان کی سکیورٹی مزید سخت کرنے کی ہدایت کی ہے ، چیئرمین نیب کا کہنا تھاکہ ایسے بزدلانہ حملے نیب افسران کے حوصلے پست نہیں کرسکتے، وہ ایمانداری سے کرپشن اور بدعنوانی ختم کرنے کیلئے کوشاں رہیں گے،