کراچی کی بڑی صنعتی بستی سائٹ ایریا میں پانی کی فراہمی معطل ہونے کے باعث صنعتی سرگرمیاں مکمل طور پر رُک گئی ہیں۔
سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے صدر احمد عظیم علوی کے مطابق صنعتوں کو یومیہ 50 ایم جی ڈی پانی کی ضرورت ہے، لیکن محض 2.5 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی ایک معاشی المیہ بن چکی ہے۔پانی کی شدید قلت نے خاص طور پر ٹیکسٹائل پروسیسنگ یونٹس کو بُری طرح متاثر کیا ہے، اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو صنعتوں کی مستقل بندش ناگزیر ہو جائے گی۔صنعتی سرگرمیاں معطل ہونے سے نہ صرف اربوں روپے کا مالی نقصان ہو رہا ہے بلکہ ہزاروں مزدوروں کے روزگار پر بھی خطرے کی تلوار لٹکنے لگی ہے۔
احمد عظیم علوی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹینکرز سے پانی خریدنا نہایت مہنگا ہے اور اس کے باوجود طلب کے مطابق دستیاب نہیں ہے۔ کینال واٹر سپلائی منصوبہ تاخیر کا شکار ہے جس کے باعث سائٹ کو 23 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی تعطل میں ہے۔انہوں نے میئر کراچی سے 35 ایم جی ڈی ری سائیکلنگ پلانٹ کی جلد از جلد تعمیر مکمل کرنے کی اپیل کی اور سوال اٹھایا کہ پانی کے بغیر صنعتیں قومی معیشت کو کیسے سہارا دیں گی؟
بس ہوگئی ،شہزادہ ہیری شاہی خاندان سے صلح کے خواہشمند
بھاری جارحیت ہوئی تو دفاع کے جائز حق کا استعمال کریں گے،پاکستانی مندوب
مشرق وسطی کے ممالک کو برآمدات میں اضافہ
اسحٰاق ڈار کا یورپی یونین سے رابطہ، خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال
ہارورڈ یونیورسٹی کی ٹیکس سے مستثنیٰ حیثیت ختم کرنے کا اعلان