بارشی پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کے لئے آبی ذخائربنائے جائیں،شیخ امتیاز حسین
بارشی پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کے لئے آبی ذخائربنائے جائیں،شیخ امتیاز حسین
پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم کے صدر شیخ امتیاز حسین نے فورم کی طرف سے جاری کئے گئے ایک بیان میں مون سون کی بارشوں کے پانی کو ذخیرہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ موسمی تغیر ات کی وجہ سے مستقبل میں پاکستان میں آبی قلت کا خطرہ ہے جو ہماری زراعت اور ملکی معیشت کے لئے بڑا امتحان ثابت ہوگا. سیلابی صورتحال کے مستقل تدارک اور آبپاشی کی ضروریات کے لئے حکومت کو بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لئے اقدامات کا مشورہ دیتے ہوئے شیخ امتیاز حسین نے کہا کہ کہ بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کی سہولیات نا ہونے کی وجہ سے اضافی پانی سیلابوں کا باعث بنتا ہے جس سے رہائشی آبادیوں کے ساتھ ساتھ فصلوں کو بھی نقصا ن پہنچتا ہے جس سے ہر سال معیشت کو بڑے نقصانات ہوتے ہیں.مستقبل میں آبی قلت کے تدارک کے لئے حکومتی سطح پر فوری اقدامات کی ضرورت ہے. بارش کے پانی کا ضائع ہونے سے بچانے کے لئے آبی ذخائربنائے جائیں۔ سیلابی صورتحال اور فصلوں کو بچانے کے لئے اقدامات نہ کئے گئے تو آبی قلت کی وجہ سے بڑے غذائی بحران سے بچنا محال ہوجائے گا.
وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لئے ہنگامی اقدامات کرنا ہونگے. پاکستان کی بقا آبی ذخائر میں اضافے اور توانا زرعی نظام کے بغیر مشکلات کا شکار رہے گی. ملک میں غذائی قلت اور زرعی شعبے کی ترقی کے لئے فصلوں کے لئے وافر مقدار میں پانی کا دستیاب رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے.. بارشوں کے ہر موسم میں ڈیم بھرجانے کے بعد سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچنے کا محفوظ طریقہ یہی ہے کہ ہم بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کریں.
پاکستان ایگریکلچر اینڈ ہارٹیکلچر فورم بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے لئے اپنی تجاویز اور اراکین کی ماہرانہ رائے کے ساتھ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ ہر سطح پر تعاون کرے گا تاکہ ملکی زراعت کو پانی کی قلت سے محفوظ رکھا جاسکے.
بشریٰ بی بی کی قریبی دوست فرح نے خاموشی توڑ دی
فرح خان کیسے کرپشن کر سکتی ؟ عمران خان بھی بول پڑے
سینیٹ اجلاس میں "فرح گوگی” کے تذکرے،ہائے میری انگوٹھی کے نعرے
فرح خان بنی گالہ کی مستقل رہائشی ،مگرآمدروفت کا ریکارڈ نہیں، نیا سیکنڈل ،تحقیقات کا حکم