اکیڈمک بورڈ بنانے کا کہا تھا پیپر آوَٹ آف سلیبس کیسے ہوا؟ عدالت نے پوچھ لیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں ایم بی بی ایس انٹری ٹیسٹ نتائج میں بے قاعدگیوں سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی ،

عدالت نے پی ایم سی کے وکیل سے استفسار کیا کہ فورم کہاں بنایا گیا ہے؟ وکیل پی ایم سی نے عدالت کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ یہ فورم اسلام آباد میں بنایا گیا ہے ، عدالت نے استفسارکیا کہ یہ بچے اسلام آباد کیسے جائیں گے ؟،وکیل پی ایم سی نے کہا کہ مہلت دی جائے آج ہی جواب جمع کرا دوں گا،

عدالت نے کہا کہ اتنی گڑ بڑ کی ہیں آپ کے پاس صلاحیت ہی نہیں ہے کہ ٹیسٹ لیں۔ اتنے بلنڈرزکئے ہیں آپ نے،اب آپ کہہ رہے ہیں،اسلام آباد جائیں ہم نے فیصلے میں یہ تھوڑا کہا تھا کہ غلطیاں کریں ، اب بچے پانچ پانچ لاکھ روپے بھر کر اسلام آباد جائیں۔

جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ اکیڈمک بورڈ بنانے کا کہا تھا پیپر آوَٹ آف سلیبس کیسے ہوا ؟،جسٹس محمد علی مظہر نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ چودہ نمبرز کیسے دے رہے ہیں ؟۔

وکیل پی ایم سی نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ چودہ سوال آوَٹ آف سلیبس تھے، جسٹس امجد علی نے کہا کہ ایک بچی کا مستقبل آپ لوگوں نے تباہ کردیا ہے،جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اپنے دفتر کراچی میں بنائیں اپنا آفیسر یہ بڑھائیں ۔عدالت نے کہا کہ کسی بڑے ڈائریکٹر کو یہاں بٹھائیں پی ایم سی بنادیا ، ملک میں کوئی وزڈم نہیں ہے ،ملک میں تاریخ میں پہلی دفعہ ہوا کہ14 مارکس سب کو دے دئیے گئے ہیں ،اگر یہ مارکس سندھ حکومت دیتی تو پتہ نہیں کیا کیا پورے ملک میں ہوجاتا ،

عدالت نے درخواستوں کی مزید سماعت 28 جنوری تک ملتوی کردی۔

Shares: