پاراچنار: قبائلی تصادم میں 18 افراد جاں بحق، ٹل پاراچنار روڈ تیسرے روز بھی بند

پاراچنار میں قبائلی تصادم کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 18 تک پہنچ گئی ہے، جبکہ تصادم سے علاقے میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے۔ واقعہ کنوائی کے مقام پر پیش آیا جہاں دو قبائل کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں درجنوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔فائرنگ کا واقعہ گزشتہ روز پیش آیا، اور اب تک پولیس کے مطابق 18 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث 30 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس نے واقعے کو سنگین قرار دیتے ہوئے کہا کہ امن و امان کی بحالی کے لیے مکمل آپریشن کیا جا رہا ہے تاکہ علاقے میں دوبارہ پرتشدد واقعات سے بچا جا سکے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق اس فائرنگ کے بعد سے ٹل پاراچنار مین روڈ تیسرے روز بھی مکمل طور پر بند ہے، جس سے لوگوں کی آمد و رفت میں شدید مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ اس سڑک کی بندش سے نہ صرف مقامی شہری بلکہ علاقے کے دیگر افراد بھی متاثر ہو رہے ہیں جو اس سڑک پر سفر کرتے ہیں۔ڈپٹی کمشنر جاویداللہ محسود کے مطابق فائرنگ کا آغاز کنج علیزئی پہاڑی علاقے سے ہوا، جہاں دونوں قبائل کے درمیان پہلے سے چلی آنے والی دشمنی نے ایک بار پھر پرتشدد رخ اختیار کیا۔ فائرنگ میں پانچ افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں مقامی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ زخمیوں میں سے کچھ کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل بھی ضلع کرم میں دو قبائل کے درمیان مسلح جھڑپ ہوئی تھی جس میں 15 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ اس مسلسل تصادم نے علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیلایا ہوا ہے اور مقامی افراد اپنے گھروں تک محدود ہو چکے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے علاقے میں امن و امان کی بحالی کے لیے اضافی سیکیورٹی فورسز تعینات کر دی گئی ہیں تاکہ مزید جانی نقصان کو روکا جا سکے۔پولیس اور مقامی حکام کی جانب سے فریقین کے مابین مذاکرات کی کوششیں جاری ہیں، تاہم ابھی تک کوئی کامیاب حل سامنے نہیں آیا ہے۔ علاقے میں حالات تاحال کشیدہ ہیں اور فائرنگ کے مزید واقعات کے خدشے کے پیش نظر انتظامیہ ہنگامی صورتحال کے لیے تیار ہے۔

Comments are closed.