پارکنگ کمپنی اسکینڈل کیس، عدالت نے نیب سے جواب طلب کر لیا

lahore highcourt

لاہور ہائی کورٹ میں پارکنگ کمپنی اسکینڈل کیس کی سماعت ہوئی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق 2رکنی بنچ نے مسلم لیگی رہنما حافظ نعمان کی درخواست پر سماعت کی ،درخواست میں ڈی جی نیب لاہور سمیت دیگر فریق بنایا گیا ،عدالت نے نیب کو 17ستمبر کو نوٹس جاری کرتے جواب طلب کرلیا

 

درخواست کے متن میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نےضمانت منسوخی کا لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا،درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ہائی کورٹ درخواست ضمانت منظور کر کے رہائی کا حکم دے،

واضح رہے کہ جولائی میں احتساب عدالت نمبر پانچ نے لاہور پارکنگ کیس میں ملوث سابق چیئرمین حافظ نعمان ، تاثیر احمد اور محمد عثمان پر فردجرم عائد کی تھی، ملزمان کیخلاف الزام ہے کہ انہوں نے لاہور پارکنگ کمپنی میں تعیناتی کے دوران گورنمنٹ کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا۔

واضح رہے کہ نومبر 2018 میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے حافظ نعمان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی تھی ، حافظ نعمان عدالت میں پیش ہوئے، ان کے وکیل نے بتایا کہ حافظ نعمان کمپنی کے پہلے اعزازی سربراہ تھے اور صرف رسمی طور پر بورڈ اجلاس میں حصہ لیتے رہے، وکیل نے دعویٰ کیا کہ حافظ نعمان نے لاہورپارکنگ کمپنی سے کسی بھی مد میں ایک روپیہ بھی وصول نہیں کیا اور قانون کے مطابق ٹھیکہ دیا۔

نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ حافظ نعمان نے من پسند افراد کو پارکنگ کا ٹھیکہ دیا اور قومی خزانے کو نقصان پہنچایا، 246 مقامات سے صرف 33 مقامات پر پارکنگ کے انتظامات کیے گئے، 30 جون کو حافظ نعمان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے گئے تھے، نیب پراسیکیوٹر نے مزید کہا حافظ نعمان کی عبوری ضمانت مسترد کی جائے۔ لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے حافظ نعمان کی عبوری ضمانت مسترد کر دی تھی جس کے بعد نیب نے حافظ نعمان کو گرفتار کرکے لاہور ہائیکورٹ سے نیب آفس منتقل کر دیا۔

Comments are closed.