سپریم کورٹ میں کے پی میں جنگلات کی کٹائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے سماعت کی،عدالت نے جنگلات کی ملکیت کے دعویٰ داروں کی درخواستیں خارج کر دیں،عدالت نے کہا کہ درخواست گزاروں نے کیس کی سماعت کے دوران کسی سطح پر اپنا حق نہیں مانگا،جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ حکومت کو کیس میں نظر ثانی کیلئے آنا چاہیے تھا آپ کا حق دعویٰ نہیں بنتا،2013 کا فیصلہ ہے اس پر عمل کیوں نہیں ہوا؟ ملک کہاں تھا اور کہاں پر لا کے کھڑا کر دیا گیا ہے،آج کل کے ماحول میں آزادی سے کوئی بات بھی نہیں کر سکتے،قانون آرڈیننس کے ذریعے بنانے ہیں تو پارلیمان کو بند کر دیں،

 

سرکارکی نااہلی سے دہشت گرد ملزم بری ہوا،الزام سپریم کورٹ پرآجائیگا ،چیف جسٹس کے ریمارکس

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ان مقدمات میں ہر آدمی جھوٹا ہے،جنگلات کاٹنے والے لوگ نسلوں کو قتل کر رہے ہیں.

نواز شریف اثاثے چھپانے پر نااہل ہوئے،غلط بیان حلفی جرم ہے، سپریم کورٹ

کے پی کے میں شجرکاری پرسپریم کورٹ کے ریمارکس جان کر ہوں حیران

نہ اسلام جھوٹ کی اجازت دیتا ہے اور نہ قانون، چیف جسٹس کے قتل کیس میں ریمارکس

نفرت انگیزمواد پھیلانے کے مجرم کی بریت کی درخواست مسترد

سپریم کورٹ میں بحریہ ٹاؤن کی جمع ہونے والی رقم، وفاقی حکومت نے بڑا مطالبہ کر دیا

Shares: