مزید دیکھیں

مقبول

ایشائی پروازوں میں پاور بینکس کے استعمال پر پابندی عائد

دنیا بھر کی مختلف ایئر لائنز نے حالیہ برسوں میں لیتیھیم بیٹریز کے استعمال پر سخت پابندیاں عائد کرنا شروع کر دی ہیں، خاص طور پر ان پاور بینکس پر جو مسافروں کے ساتھ سفر کرتے ہیں۔ یہ پابندیاں مختلف ایشیائی ممالک کی ایئر لائنز میں زیادہ سخت ہو گئی ہیں، جو پروازوں میں آگ لگنے یا اوور ہیٹنگ کے واقعات کے بعد لیتیھیم بیٹریز پر کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

جنوری 2025 میں جنوبی کوریا کے ایئر بس ائیر لائن کے ایک طیارے میں آتشزدگی کا ایک واقعہ پیش آیا، جو پرواز کے لیے تیار ہو رہا تھا۔ جنوبی کوریا کی وزارتِ نقل و حمل نے اپنے ایک اعلامیے میں کہا کہ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ایک پاور بینک جس میں لیتیھیم بیٹری تھی، ممکنہ طور پر آگ کا باعث بن سکتا ہے۔ تحقیقات کے دوران پاور بینک کے ملبے سے بجلی کی پگھلنے کے متعدد نشان پائے گئے، جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ پاور بینک نے آگ پکڑ لی تھی۔

پاور بینکس جو عام طور پر موبائل فونز، ٹیبلٹس، لیپ ٹاپس اور کیمروں کو چارج کرنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں، پروازوں کے دوران ایک اہم خطرہ بن سکتے ہیں۔ ان پاور بینکس میں لیتیھیم آئن بیٹریاں استعمال کی جاتی ہیں، جو اپنے توانائی کی مقدار کے لحاظ سے بہت ہلکی اور مؤثر تو ہوتی ہیں، مگر ان کی ساخت میں ایسے مواد بھی شامل ہوتے ہیں جو بہت زیادہ آتش گیر ہوتے ہیں۔ بیٹری کے اندر موجود کیمیکلز اور مواد کے انضمام کی وجہ سے یہ بیٹریاں زیادہ گرمی کی حالت میں یا اگر ان میں کوئی خرابی آ جائے تو آگ یا دھوئیں کی صورت میں ایک سنجیدہ خطرہ بن سکتی ہیں۔امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق پچھلے بیس سالوں میں 500 سے زائد ایسی پروازوں کے واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں جن میں لیتیھیم بیٹری کی وجہ سے آگ لگی ہو، دھواں نکلا ہو یا بہت زیادہ حرارت محسوس کی گئی ہو۔

ایئر لائنز نے ان واقعات کے پیش نظر پاور بینکس کے حوالے سے اپنی پالیسیز کو مزید سخت کر دیا ہے۔ جن ایئر لائنز نے اپنی پالیسیاں تبدیل کی ہیں ان میں سے کچھ اہم ایئر لائنز درج ذیل ہیں

جنوبی کوریا: اس ماہ کے شروع میں جنوبی کوریا کی حکومت نے اپنے ملک کی تمام ایئر لائنز کے لیے پاور بینک اور ای سگریٹس کو اوور ہیڈ کمپارٹمنٹس میں رکھنے پر پابندی لگا دی ہے۔ اب مسافر پاور بینک کو اپنی سیٹ کے جیب یا سیٹ کے نیچے رکھ سکتے ہیں۔ مزید برآں، طیارے کی USB پورٹس کے ذریعے پاور بینک کو چارج کرنا بھی ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

تھائی ایرویز: تھائی ایرویز نے 15 مارچ 2025 سے پروازوں میں پاور بینکس کے استعمال اور چارجنگ پر پابندی لگا دی ہے، اور اس کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ عالمی ایئر لائنز میں ہونے والی آگ کے واقعات کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔

سنگاپور ایئر لائنز: اپریل سے سنگاپور ایئر لائنز نے پروازوں میں پاور بینک کو موبائل ڈیوائسز چارج کرنے کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔ اس کے علاوہ، ان کے طیاروں میں پاور بینک کو USB پورٹس سے چارج کرنا بھی ممنوع ہوگا۔

ہانگ کانگ ایوی ایشن ریگولیٹر: ہانگ کانگ ایوی ایشن ریگولیٹر نے اپریل سے اپنے قوانین میں تبدیلی کرتے ہوئے پاور بینکس کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے، اور ایئر لائنز میں لیتیھیم بیٹریز رکھنے والے پاور بینکس کو اوور ہیڈ کمپارٹمنٹس میں رکھنا بھی ممنوع ہو گا۔

اگرچہ مختلف ایئر لائنز نے پاور بینکس کے حوالے سے اپنے قوانین میں تبدیلی کی ہے، پھر بھی مسافر اپنے پاور بینکس کو درست طریقے سے لے جا سکتے ہیں۔ امریکی FAA اور TSA کے قوانین کے مطابق، پاور بینکس کو صرف کیری آن سامان میں رکھا جانا چاہیے، اور اکثر ایئر لائنز ہر مسافر کو 100 سے 160 واٹ گھنٹے تک کی صلاحیت والے دو پاور بینکس لے جانے کی اجازت دیتی ہیں۔تاہم، ان بیٹریوں کے استعمال پر پابندی لگانے والی ایئر لائنز میں سے کچھ نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر پاور بینک کی صلاحیت 100 واٹ گھنٹے سے زیادہ ہو، تو مسافر کو ایئر لائن سے اجازت لینے کی ضرورت ہوگی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پاور بینک میں لیتیھیم آئن بیٹریاں ایک اہم خطرہ بن سکتی ہیں، خاص طور پر جب وہ کسی قسم کی خرابی، زیادہ گرمی، یا چارجنگ کی زیادہ مقدار سے متاثر ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ، پاور بینک اور دیگر بیٹریوں کے ٹرمینلز کو دیگر دھاتی اشیاء سے رابطے سے بچانے کے لیے انہیں اچھی طرح محفوظ کیا جانا چاہیے۔پاور بینک کے ساتھ سفر کرتے وقت احتیاطی تدابیر اختیار کرنا اور ایئر لائن کی نئی پالیسیوں کو سمجھنا نہایت ضروری ہے تاکہ سفر کو محفوظ اور پرامن بنا سکیں۔ ان پابندیوں کا مقصد مسافروں کی حفاظت ہے، تاکہ پروازوں کے دوران کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچا جا سکے۔

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan