کسی بات پراعتراض تھا توپرویز الہیٰ اسی وقت کر سکتے تھے،عمران خان کا شکوہ

عمران خان نے پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کا اعلان کیا تو اسکے بعد سے پنجاب کا صوبائی دارالحکومت لاہور سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بنا ہوا ہے، وزیرآباد لانگ مارچ پر مبینہ حملے کے بعد سے عمران خان نے بھی لاہور میں ہی ڈیرے ڈال رکھے ہیں تو سابق صدر آصف زرداری بھی لاہور پہنچ چکے ہیں اور ملاقاتیں کر رہے ہیں،

عمران خان کی جانب سے خطاب کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنا ردعمل دیا تو تحریک انصاف نے بھی اجلاس بلا لیا اور اہم فیصلے کرنے کی ٹھانی، اجلاس کے بعد تحریک انصاف نے اپنے موقف پر قائم رہنے کا فیصلہ کیا ہے ،تحریک انصاف اپنی لائن نہیں بدل سکتی چیئرمین تحریک انصاف اور سینئر رہنماؤں میں مشاورت مکمل کر لی گئی،تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ ق لیگ اتحادی ہے ان کی جماعت کا اپنا منشور ہے،تحریک انصاف کے رہنماؤں کا موقف ہے کہ بطور اتحادی تحریک انصاف کے ساتھ معاہدے کے تحت چلنا ہو گا،وزیر اعلیٰ پنجاب کی جماعت اپنی سیاسی حیثیت رکھتی ہیں، ان کا اپنا موقف ہے،

دوسری جانب مونس الہیٰ نے گزشتہ روز عمران خان سے ملاقات کی تھی،عمران خان نے مونس الہیٰ سے ملاقات میں شکوہ کیا اور کہا کہ کسی بات پر اعتراض تھا تو وزیراعلی انٹرویو کے بجائے اسی وقت کر سکتے تھے، ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی ہمارے بزرگ ہیں مگر تحریک انصاف اپنے نظریات رکھتی ہیں،

علاوہ ازیں تحریک انصاف نے پاکستان مسلم لیگ ق کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے، پی ٹی آئی کمیٹی میں شاہ محمود قریشی۔ پرویز خٹک اور فواد چوہدری شامل ہوں گے پی ٹی آئی کی طرف سے بنائی گئی کمیٹی چودھری پرویزالٰہی اور مونس الٰہی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات کرے گی پی ٹی آئی کا ق لیگ سے پندرہ سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ کرنے کا امکان ہے پی ٹی آئی کی طرف سے بنائی گئی کمیٹی کی اطلاع تاحال ق لیگ کو نہیں دی گئی،پی ٹی آئی آج اجلاس کے بعد قاف لیگ سے رابطہ کرے گی

موقف الگ الگ ہے، انتخابات ایک ساتھ لڑیں گے،عمران خان
قبل ازیں چئیر مین تحریک انصاف سے ضلع خوشاب،جھگ اور سرگودہ کے اراکین اسمبلی نے ملاقات کی، ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا عمران خان نے اسمبلیاں توڑنے کے حوالے سے اراکین اسمبلی سے رائے لی ،اراکین اسمبلی نے عمران خان کے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے فیصلے کی توثیق کر دی چئیرمین پی ٹی آئی نے ارکان سے عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے رپورٹ لی، عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم جب کہیں گے پرویز الہٰی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری بھجوا دیں گے، جمعے کو دما دم مست قلندر ہو گا مونس الہٰی نے بھی ساتھ دینے کی یقین دہانی کرائی ہے،موقف الگ الگ ہے، انتخابات ایک ساتھ لڑیں گے،

دوسری جانب خبر رساں ادارے کو انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا اپنا نظریہ ہے،چودھری پرویز الہٰی ہماری نہیں اپنی پارٹی کی بات کریں گے، ملک میں معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے، پرویز الہٰی نے سمری پر دستخط کر کے مجھے دیدی ہے، پرویز الہٰی اب پیچھے نہیں ہٹیں گے،

ترجمان وزیر اعلیٰ و پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے صوبائی مشیربرائے انسداد بدعنوانی بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی کے ہمراہ ڈی جی پی آر آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کیخلاف توشہ خانہ کیس پر پراپیگنڈا کرنے والوں سے عدالت نے تمام ریکارڈ طلب کیا ہے جسے وفاقی حکومت نے خفیہ قرار دیا۔ توشہ خانہ کا سارا ریکارڈ پبلک کیا جائے اور عدلیہ کے سامنے رکھا جائے۔ یہ چور صبح، دوپہر، شام گھڑی گھڑی کی رٹ لگاتے ہیں۔ عمران خان نے قانونی طریقے سے قیمت ادا کرکے توشہ خانہ سے تحائف لیے اور گھڑی کو بیچا تو اسکو اپنے اثاثوں میں ظاہر کیا۔نواز شریف، شہباز شریف، زرداری اور گیلانی نے کیا توشہ خانے کے تحائف ڈکلیئر کئے۔؟ اب آپ کا رسیدیں نکالنے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔ اثاثے ظاہر نہ کرنے پر لوگ نا اہل ہوئے ہیں۔اگر کوئی توشہ خانہ کیس میں نا اہل ہو گا تو یہ سارے چور ہونگے عمران خان نہیں۔

بلاول نے ارجنٹینا کی جیت پر لیاری میں ہونے والے جشن کی ویڈیو شیئرکردی
احسان فراموش نہ بنیں، پرویز الہی نے پی ٹی آئی کو کھری کھری سنا دی
شوگر کے مریضوں کیلئے استعمال کی جانیوالی انسولین کی قلت کا انکشاف
بے بنیاد پروپیگنڈا کیا گیا،ڈیم فنڈ اب بھی محفوظ ہے.ثاقب نثار
اسلام آباد پولیس نے گمنام شکایت پر مقدمہ درج کرنے کی غلطی تسلیم کر لی

Shares: