پرویز مشرف کے سرکاری وکیل کا پہلی سماعت پر ہی کیس سے الگ ہونے کا فیصلہ

0
47

سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت  ہوئی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پرویز مشرف کے سرکاری وکیل رضا بشیر نے عدالت میں کہا کہ درخواست دی ہے،وفاقی حکومت انتظامات کرے کہ میں پرویزمشرف سے ہدایات لینے دبئی جاسکوں،جسٹس نذر اکبر نے کہا کہ کیا آپ نے ہمارا 12 جون کا حکم نہیں پڑھا ؟ہم نے اپنے حکم میں واضح لکھا ہےکہ غیرسنجیدہ بنیادوں پرالتو نہیں ہوگا ،جس پر رضا بشیر نے حکم پڑھنا شروع کردیا،جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ آپ اپنےحتمی دلائل شروع کریں ،

رضا بشیر نے کہا کہ اگرمجھےموکل سےملنے کاموقع نہ دیا گیاتومیں عدالت کی معاونت کیسےکروں گا،یہ بات درست ہےکہ مجھےتمام رکارڈ مل چکا ہے، جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ معذرت کے ساتھ ، آپ کی دلیلوں کی کوئی اہمیت نہیں ،جسٹس نذر اکبر نے کہا کہ آپ کو درخواست داخل کرنے کا طریقہ بھی معلوم نہیں،

پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس، عدالت نے کس کو وکیل مقرر کیا؟ اہم خبر

عدالت نے کہا کہ ہمارے پاس آپ کی ایسی کوئی درخواست نہیں ہے،ہم کوئی التو نہیں دیں گے،اس بات کو عدالت ایک ماہ پہلے اپنے حکم میں واضح کرچکی ہے ،تقریباً ایک ماہ قبل آپ کو تیاری کیلیے ایک ماہ کی تاریخ دی گئی ،رضا بشیر نے کہا کہ میں نےعدالت کی 342 کےبیان کے حوالے سے معاونت کرنی ہے،

جسٹس نذر اکبر نے کہا کہ عدالت میں 342 کے حوالے سے ڈسکشن کا معاملہ گزرچکا ہے،آپ کو کیا یہ تک علم نہیں کہ عدالت میں درخواست کیسے داخل کرتے ہیں،وکیل استغاثہ نے کہا کہ آپ اس عدالت کے بجائے سپریم کورٹ کا آرڈر پڑھ رہے ہیں،جسٹس نذر اکبر نے کہا کہ بین الاقوامی اہمیت کا حامل کیس ہےاور آپ یہ کررہے ہیں،رضابشیر، آپ کو اس لیےمقرر کیاگیاتھا کہ اب کوئی التوا نہیں ہوگا،ہم نےآپ کو تیاری کیلیے ایک ماہ کا وقت دیا،

رضا بشیر نے کہا کہ یہ میری پہلی سماعت ہے آپ مجھے موقع نہیں دے رہے،جس پر جسٹس نذر اکبر نے کہا کہ وکیل احترام سے کھڑے ہوکر دلائل دیتے ہیں،رضا بشیر نے کہا کہ اگر مجھے موقع نہیں ملے گا تو میں مقدمے سے الگ ہونا چاہوں گا،جس پر عدالت نے کہا کہ آپ لکھ کر دیں ہم 10 منٹ میں اس پرآرڈر پاس کریں گے،عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا

پرویز مشرف پاکستان کیوں نہیں آ سکتے، وکیل نے عدالت کو بتا دیا

 

 

پرویز مشرف نے ایسا کیا کیا کہ تحریک انصاف کے وزیر بھی تعریف کرنے پر مجبور

واضح رہے کہ سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کی بریت اورالتواء کی درخواستیں مسترد.کرنے ہوئے عدالت نے فیصلہ سنایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ وزارت قانون ان وکلا کے فیس شیڈول کے بارے میں رپورٹ پیش کرے،ملزم پیش نہیں ہوتاتوکیس ختم کرنےکی درخواست کوناقابل سماعت سمجھتے ہیں،سپریم کورٹ کے احکامات پرعمل درآمد کیا جائےگا ملزم خرابی صحت کے باعث پیش نہیں ہوپارہا.درخواستوں پر فیصلہ رجسٹرارراؤجبار نے پڑھ کر سنایا.

Leave a reply