سیاہ فام کو پرواز سے اتارنے کا مقدمہ،ایئرلائن نے تصفیہ کر لیا
ا مریکی ایئر لائنز نے تین سیاہ فام مردوں کی طرف سے دائر کردہ نسلی امتیاز کے مقدمے میں تصفیہ کر لیا ہے، جنہوں نے الزام لگایا تھا کہ انہیں جنوری میں ایک جسم کی بد بو کے الزام کی بنیاد پر ایک پرواز سے اُتار دیا گیا تھا۔
تصفیہ کی شرائط کو منظر عام پر نہیں لایا گیا، تاہم اس میں فورٹ ورتھ، ٹیکساس میں واقع ایئر لائن کی جانب سے مستقبل میں امتیاز کی روک تھام کرنے کا عہد شامل ہے۔یہ تین مرد 5 جنوری کو فلاٹ پر ہارٹ فورڈ سے نیو یارک کے جے ایف کے ایئرپورٹ جانے والی پرواز پر سوار تھے، جب انہیں ایک فلائٹ اٹینڈنٹ کی جانب سے جسم کی بدبو کے بارے میں شکایت کے بعد اُتارنے کی درخواست کی گئی۔ اصل شکایت میں کہا گیا کہ یہ شکایت "کوئی معقول وجہ نہ ہونے کے باوجود اور صرف ان کے نسلی پس منظر کی بنا پر” کی گئی تھی۔
مردوں نے 29 مئی کو نیو یارک کے ایسٹرن ڈسٹرکٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ اس مقدمے میں کہا گیا کہ فلائٹ اٹینڈنٹ نے جسم کی بدبوکے بارے میں بغیر کسی ٹھوس وجہ کے شکایت کی، اور اس کے نتیجے میں پانچ دیگر سیاہ فام مردوں کو بھی پرواز سے اُتار دیا گیا تھا۔امریکی ایئر لائنز کے ترجمان نے اس تصفیے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا: "یہ معاہدہ تمام فریقوں کو آگے بڑھنے کا موقع دیتا ہے۔” انھوں نے مزید کہا، "ہم تمام گاہکوں کو خوش آمدید کہنے والے اور شمولیتی ماحول فراہم کرنے کے لیے پُر عزم ہیں۔ اگرچہ ہم تصفیے کی تفصیلات پر تبصرہ نہیں کر سکتے، لیکن ہم نے اس مقدمے کے بارے میں ایک دوستانہ حل تک پہنچنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔”
امریکی ایئر لائنز نے بعد ازاں وہ فلائٹ اٹینڈنٹس فارغ کر دیے تھے جو مسافروں کو اُتارنے کے ذمہ دار تھے، جیسا کہ ان مردوں کی جانب سے نمائندگی کرنے والی قانونی فرم نے بتایا۔
مقدمے میں شامل مرد، ایلوِن جیکسن، امانوئیل جین جوزف، اور زیویر ویال نے ایک مشترکہ بیان میں کہا: "ہم بہت خوش ہیں کہ امریکی ایئر لائنز نے ہماری شکایت کو سنجیدگی سے لیا اور ہمیں امید ہے کہ ایسا دوبارہ کسی سیاہ فام مسافر یا کسی بھی رنگ و نسل کے فرد کے ساتھ نہیں ہوگا۔ ہمارا مقصد ہمیشہ تبدیلی لانا تھا، اور ہم فخر محسوس کرتے ہیں کہ ہم نے اپنی آواز اٹھا کر سیاہ فام امریکیوں کی زندگیوں میں فرق ڈالا۔”
مقدمے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ امریکی ایئر لائنز کے ایک نمائندے نے پرواز کے آغاز سے پہلے ان تین مردوں اور دیگر پانچ سیاہ فام مردوں سے ملاقات کی اور انہیں پرواز سے اُتارنے کا حکم دیا تھا۔ ایئر لائن کے نمائندوں نے ان مردوں کو بتایا کہ بدن کی بو کی شکایت کی وجہ سے ان کو اُتار دیا گیا، حالانکہ کسی بھی مدعی کو ذاتی طور پر بدن کی بو کے بارے میں نہیں بتایا گیا تھا، اور حقیقت میں کسی کے جسم سے بُو نہیں آ رہی تھی۔
امریکی ایئر لائنز پر حالیہ برسوں میں جہازوں پر نسلی امتیاز کی شکایات کا سامنا رہا ہے۔ نیشنل ایسوسی ایشن فار دی ایڈوانسمنٹ آف کلرڈ پیپل نے 2017 میں امریکی ایئر لائنز کے خلاف ایک سفری انتباہ جاری کیا تھا، جب ایئر لائن کی پروازوں پر سیاہ فام مسافروں کے ساتھ بدسلوکی کی رپورٹیں سامنے آئیں۔ یہ انتباہ نو ماہ بعد اس وقت ہٹایا گیا جب ایئر لائن نے اس تنظیم کی تشویشات کے حل کی کوشش کی۔جون میں، ایک بار پھر امریکی ایئر لائنز سے تبدیلی لانے کی اپیل کی، جس کے بعد ایئر لائن نے نئے اقدامات کرنے کا اعلان کیا، جن میں ایک مشاورتی گروپ کا قیام شامل ہے۔
مدعیوں کے وکلا نے اس تصفیے کی ستائش کی۔ سوزن ہیوٹا، آؤٹن اینڈ گولڈن کی پارٹنر نے کہا: "امریکی ایئر لائنز کا امتیاز کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنے کا عہد عوامی کمپنیوں کے لیے نسلی امتیاز کے مقدمات میں ایک اہم تبدیلی ہے۔ ہم خوش ہیں کہ اس تصفیے کے ذریعے ان بہادر مردوں کو عزت کے ساتھ آگے بڑھنے کا موقع ملا ہے۔”مائیکل کرک پیٹرک، پبلک سٹیزن لٹگیشن گروپ کے وکیل، جنہوں نے بھی مدعیوں کی نمائندگی کی، نے کہا: "کارپوریشنز کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے گاہکوں کے ساتھ نسل یا رنگ کی بنیاد پر بدسلوکی نہ ہو۔ ہم سراہتے ہیں کہ امریکی ایئر لائنز نے اس واقعے کو سنجیدگی سے لیا اور اپنی سمت درست کرنے کا فیصلہ کیا۔”
13 سال بعد گھر آیا تو والدہ سجدے میں تھیں،شامی نوجوان کی کہانی
ایلون مسک کی ٹویٹ،ڈونلڈ ٹرمپ اور مائیک جانسن کے درمیان تنازع