پشین حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی،گرفتار دہشتگرد کا انکشاف
افغانستان سے پاکستان میں گھسنے والے افغان دہشتگرد کےتہلکہ خیز انکشافات سامنے آئے ہیں-
باغی ٹی وی : 23 اپریل 2024 کو ضلع پشین میں سکیورٹی فورسز کے آپریشن میں تین دہشتگرد ہلاک ہوئے تھے اور ایک دہشتگرد زخمی حالت میں گرفتار ہوا تھا،گرفتاردہشتگرد کا نام حبیب اللہ عرف خالد ولد خان محمد ہے، زخمی دہشتگرد نے انکشاف کیا کہ پشین حملے کی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق حبیب اللہ افغانستان کے علاقے سپن بولدک کا رہائشی ہے، جس نے اعتراف کیا کہ حملے کیلئے راکٹ لانچر، گرنیڈ اور اسلحہ افغانستان سے فراہم کیا گیا، ہمیں افغانستان کے بارڈر تک افغان طالبان نے مکمل مدد فراہم کی پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے ہمیں نشانہ بنایا، آپریشن میں سکیورٹی فورسز نے میرے دو ساتھی مارے اور میں زخمی ہو گیا، گرفتاری کے بعد احساس ہوا کہ ہمیں ورغلایا گیا تھا جو بہت بڑی غلطی تھی۔
قبل ازیں 22 اپریل کو طور خم بارڈر پر فرنٹیئر کور نارتھ اور کسٹمز نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے افغانستان سے پاکستان اسلحہ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام بنا دی تھی طور خم بارڈر پر تلاشی کے دوران دو مال بردار گاڑیوں سے غیر قانونی اسلحہ پکڑا گیا، پکڑے گئے اسلحہ میں تین ایم 16 رائفلز، دو بریٹا پسٹل، اے کے 47 کے 4000 راؤنڈز، اے کے 47 کے 8 بولٹس برآمد ہوئے تھے ، اس کے علاوہ 5 پسٹل میگزین، 9 ایم ایم پسٹل کے 8000 راؤنڈز، 40 سپرنگ اور ایک پسٹل برآمد ہوئی تھی،ڈرائیورز اور پکڑا گیا، اسلحہ قانونی کارروائی کے لئے کسٹمز کے حوالے کردیا گیا تھا-