ہینلے پاسپورٹ انڈیکس کی جانب سے سال 2025 کی پاسپورٹ رینکنگ جاری کر دی گئی ہے، جس میں ایک خوش آئند پیشرفت سامنے آئی ہے۔ پاکستانی پاسپورٹ مسلسل بہتری کی جانب گامزن رہنے کے بعد بالآخر دنیا کے ٹاپ 100 پاسپورٹس میں شامل ہو گیا ہے۔ اس اہم پیشرفت کے تحت پاکستانی شہری اب 32 ممالک میں بغیر ویزہ سفر کی سہولت حاصل کر سکیں گے۔

ڈائریکٹر جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹس، مصطفیٰ جمال قاضی نے اس کامیابی پر پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابی حکومت پاکستان، وزارت داخلہ، اور تمام متعلقہ اداروں کی انتھک محنت اور اصلاحاتی اقدامات کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے وزیر داخلہ محسن نقوی اور سیکریٹری داخلہ کے خصوصی تعاون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی رہنمائی سے پاسپورٹ نظام میں تاریخی تبدیلیاں ممکن ہو سکیں۔

ڈی جی پاسپورٹس نے بتایا کہ پاکستانی پاسپورٹ میں جدید سیکیورٹی فیچرز متعارف کرائے گئے ہیں تاکہ اسے عالمی معیار کے مطابق محفوظ اور معتبر بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ای-پاسپورٹ رکھنے والے شہریوں کو جلد ہی تمام بڑے ایئرپورٹس پر ای گیٹس کی سہولت فراہم کی جائے گی، جس سے امیگریشن کا عمل نہایت تیز اور مؤثر ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ دفاتر میں آنے والے شہریوں کو جدید سہولیات اور ٹیکنالوجی کے تحت تیزی سے خدمات فراہم کی جا رہی ہیں، تاکہ عوام کو قطاروں اور تاخیر کے مسائل سے نجات ملے۔ مزید یہ کہ دنیا بھر میں پاکستانی پاسپورٹ کے حوالے سے "بیگ لاک” یعنی بلاک یا روک کی شرح مکمل طور پر صفر ہو چکی ہے۔

مصطفیٰ جمال قاضی نے بتایا کہ اورسیز پاکستانیوں کے لیے آن لائن پاسپورٹ سروسز بھی مہیا کر دی گئی ہیں، جس سے وہ بیرونِ ملک رہتے ہوئے بھی اپنے پاسپورٹ کی تجدید یا حصول ممکن بنا سکتے ہیں۔ ڈی جی پاسپورٹس نے یہ بھی اعلان کیا کہ پاسپورٹ کے اجرا اور فیس ادائیگی کو مزید آسان بنانے کے لیے "پاسپورٹ آسان فیس ایپ” متعارف کرا دی گئی ہے، جس کے ذریعے شہری چند سیکنڈز میں فیس ادا کر سکتے ہیں۔انہوں نے مستقبل کی ایک اور بڑی سہولت کا عندیہ دیتے ہوئے بتایا کہ جلد ہی شہری گھر بیٹھے موبائل ایپ کے ذریعے پاسپورٹ حاصل کرنے کی سہولت سے بھی مستفید ہو سکیں گے۔

ڈی جی پاسپورٹس نے یقین دہانی کرائی کہ وزارت داخلہ کے مکمل تعاون سے پاسپورٹ رینکنگ میں بہتری کا سفر اسی طرح جاری رہے گا اور پاکستانی شہریوں کو مزید بین الاقوامی سہولیات کی فراہمی ممکن بنائی جائے گی۔

Shares: