پاکستان کرکٹ بورڈ کے بی اوجی کا 60واں اجلاس،تفصیلات جاری کردی گئیں

0
45

پاکستان کرکٹ بورڈ کے بورڈ آف گورنرز کا 60واں اجلاس 10 نومبر بروز منگل کو نیشنل ہائی پرفارمنس سنٹر لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے دوران درج ذیل امور پر گفتگو ہوئی،

بورڈ آف گورنرز کا حصہ بننے والے چار نئے اراکین کو پی سی بی کے معاملات پر مکمل بریفنگ دی گئی۔ ان امور میں پاکستان کرکٹ ٹیم، قومی خواتین کرکٹ ٹیم، ڈومیسٹک اسٹرکچر اور ایونٹس، کمرشل پروگرامز، ذخائر، پانچ سالہ حکمت عملی، آئین، گورننس اور کوویڈ 19 کی عالمی وباء کے دوران درپیش چیلنجز شامل ہیں۔

بی او جی کو ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ سے متعلق تمام معاملات پر بھی بریفنگ دی گئی۔
بی او جی کو قومی کرکٹ ٹیم سے متعلق دی گئی بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ 55 رکنی قومی اسکواڈدورہ نیوزی لینڈ پر روانہ ہورہا ہے۔ اس اسکواڈ میں 35 کھلاڑی اور20 اسپورٹ اسٹاف شامل ہیں۔ قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر دورہ نیوزی لینڈ کے لیے منتخب کردہ اسکواڈ کا اعلان بدھ کی دوپہر لاہور میں کریں گے۔

دورے کے دوران قومی کرکٹ ٹیم کو 3 ٹی ٹونٹی اور 2 ٹیسٹ میچز کھیلنے ہیں جوکہ 18 دسمبر سے 7 جنوری تک جاری رہیں گے۔ اس دوران پاکستان شاہینز کو دورے میں 2 چار روزہ اور 4 ٹی ٹونٹی میچز کھیلنے ہیں۔ اسکواڈ 23 نومبر کو لنکن روانہ ہوگا۔

اس دوران انتہائی قابل اور اپنے شعبوں کے ماہر بی اوجی اراکین نے متعدد سوالات کیے اور ان امور پر اپنی مفید آراء بھی دیں۔

اجلاس کے آغاز میں چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے ایک بار پھر بی او جی سے رخصت ہونے والے اراکین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے نئے اراکین کو بورڈ آف گورنرز میں خوش آمدید کہا۔

چیئرمین پی سی بی احسان مانی نے کہا کہ وہ بورڈ آف گورنرز سے رخصت ہونے والے اراکین کےمشکور ہیں ،ان اراکین نے پاکستان کرکٹ کی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالا۔چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ان اراکین نےاقتدار کی منتقلی کےاس مرحلےمیں پی سی بی کا بہت ساتھ دیا اور انہوں نے اس دوران اس امر کو بھی یقینی بنایا ہے کہ متعدد رکاوٹوں کے باوجود ہمارے کام میں کوئی خلل نہ آئے۔

چیئرمین پی سی بی نے بورڈ آف گورنرز کا حصہ بننے والے نئے اراکین عاصم واجد، عالیہ ظفر، عارف سعیداور جاوید قریشی، کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام اراکین معزز اور اپنے اپنے شعبوں کے ماہرہیں، یقین ہے کہ ان تمام اراکین کی قابلیت سے پی سی بی کو بہت فائدہ ہوگا۔

پی سی بی آئین 2019 کی شق 40 ، 41 ، 42 اور 43 کے تحت ، بی او جی نے آڈٹ کمیٹی ، نومینیشن کمیٹی ، ہیومن ریسورس اینڈ ریمونریشن کمیٹی اور رسک مینجمنٹ کمیٹی کے تقرری کی منظوری دی۔ یہ تمام کمیٹیاں ان افراد پر مشتمل ہیں

آڈٹ کمیٹی: اسد علی خان (چیئرمین) ، عاصم واجد جواد (رکن) ، (نشست خالی؛ کرکٹ ایسوسی ایشن کے ایک رکن شامل ہوں گے) اوررؤف بھٹی (سیکرٹری ، انٹرنل آڈیٹر)

ہیومن ریسورس اینڈ ریمونریشن کمیٹی: عالیہ ظفر (چیئرپرسن) ، عارف سعید (رکن) ، (نشست خالی؛ کرکٹ ایسوسی ایشن کے ایک رکن شامل ہوں گے)، سلمان نصیر (سیکرٹری ، چیف آپریٹنگ آفیسر)

نومینیشن کمیٹی: اسد علی خان (چیئرمین) ، (نشست خالی؛ کرکٹ ایسوسی ایشن کے ایک رکن شامل ہوں گے)، بختیار خواجہ (آزاد رکن) اور سلمان نصیر (سیکرٹری ، چیف آپریٹنگ آفیسر)

رسک مینجمنٹ کمیٹی: عاصم واجد جواد (چیئرمین) ، وسیم خان (رکن ، چیف ایگزیکٹو) ، جاوید مرتضیٰ (رکن ، چیف فنانشل آفیسر)اور محسن حسن (سیکرٹری ، منیجر کمپلائنس)

بی او جی نے کمرشل افیئرز کمیٹی کی منظوری دینے کے ساتھ ساتھ پاکستان سپر لیگ گورننگ کونسل کی تشکیل پر بھی نظر ثانی کی ہے، جو کہ مندرجہ ذیل ہے:

کمرشل افیئرز کمیٹی کے ارکان میں درج ذیل لوگ شامل ہیں
احسان مانی (چیئرمین) ، جاوید قریشی ، عارف سعید ، وسیم خان ، مسٹر بابر حامد (سکریٹری ، ڈائریکٹر کمرشل) اور ہیڈ آف ڈیجیٹل میڈیا رائٹس (مقرر ہونے کے بعد)

پی ایس ایل گورننگ کونسل میں شامل افراد کی فہرست میں
احسان مانی (چیئرمین) ، جاوید قریشی ، وسیم خان ، سلمان نصیر ، جاوید مرتضیٰ ، شعیب نوید ، بابر حامد ، پی ایس ایل فرنچائزز کے چھ نمائندے (تمام اراکین) ، عمران احمد خان اور عثمان واہلہ (دونوں غیرفعال رکن)۔

Leave a reply