پاک افواج پولیس اور دیگر قومی سلامتی کے ادارے داخلی اور سلامتی اور امن و امان کے لئے جانوں کا نذرانہ دے رہے ہیں۔ دوسری طرف سیاسی حالات کی وجہ سے ملک میں غیر یقینی صورتحال ہے ایک طرف ملک میں دہشت گردی دوبارہ سر اٹھا رہی ہے دوسری طرف ہماری سیاسی جماعتیں بشمول حکمران جماعت سلیکٹڈ سے لے کر امپورٹڈ کی کہانیاں عوام کو سنا رہی ہیں۔ سلیکٹڈ کو لانے والے کون تھے اور امپورٹڈ کو لانے والے کون ہیں؟ جبکہ ہمارا ازلی دشمن بھارت اس زہریلے پروپیگنڈے سے فائدہ اٹھا رہا ہے ۔
بھارتی ٹی وی چینلز پاکستان کو اور پاک فوج کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ بھارت کا اصل نشانہ پاک فوج ہے پاکستانی عوام میں اس تاثر کو اجاگر کیا جا رہا ہے جس فوج کے لئے عوام جان دینے پر تیار ہیں وہ ملکی سلامتی کے لئے کم اور حکومتیں بنانے اور حکومتیں گرانے میں لگی ہے بھارت کو یہ موقع ہماری سیاسی جماعتیں بشمول حکمران فراہم کر رہے ہیں۔ جبکہ انہی جماعتوں سے منسلک سوشل میڈیا بھی اپنا کردار ادا کر رہا ہے تاہم بھارت یہ بھول گیا ہے کہ پاکستانی قوم اپنی افواج سے دیوانگی کی حد تک محبت کرتی ہے اور اس طرح کے کئی پروپیگنڈے پہلے بھی ہوتے رہے عوام کی اکثریت نے کبھی اس قسم کے پروپیگنڈے کو قابل توجہ نہیں سمجھا۔ تاہم ملکی سیاستدانوں بشمول حکمرانوں کو اس ملک اور بائیس کروڑ عوام کے مسائل پر توجہ دینے کی ضرورت ہے پاک فوج کو نشانہ بنا کر آپ کس کو خوش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں بھارت سمیت بعض عالمی سیاسی کھلاڑی پاکستان میں امن و امان کی فضا کو مخدوش ہی دیکھنا چاہتے ہیں ایک کمزور پاکستان ان کے مفاد میں ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ محب وطن اور محب قوم شخصیات اور عناصر کو چھانٹ چھانٹ کر اہم عہدوں اور ذمہ داریوں پر تعینات کیا جائے اور وطن عزیز کے وقار کو ٹھیس پہنچانے والے افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
گزشتہ روز پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نے جس بے حسی اور سنگدلی اور ناعاقبت اندیشی کے ساتھ ٹویٹ پر قومی سلامتی کو لاحق خطرات سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے اپنی پی ایس ایل کی بین بجانے کا عزم کیا قومی خزانے پر پلنے والے خودساختہ نام نہاد دانشور کسی بھی رعایت کے مستحق نہیں۔ وزیردفاع خواجہ آصف نے قومی سلامتی کے پیش نظر اس نام نہاد دانشور کو منہ توڑ جواب دے کر اپنی وزارت اور اپنے والد (مرحوم) خواجہ صفدر کی یاد تازہ کر دی۔