لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ورلڈ کپ اور حالیہ سیریز میں کھلاڑیوں کی جانب سے ڈسپلن کی خلاف ورزیوں کو مزید سنجیدگی سے لینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، آئی سی سی ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 میں ٹیم میں گروپنگ اور کھلاڑیوں کے ڈسپلن پر پی سی بی نے مزید نظرثانی کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔پی سی بی نے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن اور منیجر وہاب ریاض کی رپورٹ کے جائزے کے لیے ایک کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے، جس کا سربراہ کسی سابق کپتان کو بنائے جانے کا امکان ہے۔ یہ کمیٹی کھلاڑیوں کے ڈسپلن اور ٹیم میں گروپنگ کی رپورٹس کا بغور جائزہ لے گی اور اس کی سفارشات کی روشنی میں مناسب کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق، ورلڈ کپ کے دوران شاہین شاہ آفریدی کے ڈسپلن کی خلاف ورزیوں اور برے رویے کی خبریں منظر عام پر آئیں۔ میڈیا رپورٹس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ ٹیم منیجر وہاب ریاض نے شاہین آفریدی کی ڈسپلن کی خلاف ورزیوں کو نظر انداز کیا۔ اسی دوران، بعض کھلاڑیوں کی غیر ضروری طرف داری کے الزامات بھی سامنے آئے، جنہوں نے ٹیم کے پرفارمنس پر منفی اثر ڈالا۔رپورٹس میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ ورلڈ کپ کے دوران کھلاڑیوں کے درمیان اختلافات نے ڈریسنگ روم کے ماحول کو خراب کیا۔ کھلاڑی ایک دوسرے کے خلاف باتیں کرتے رہے، جس سے ٹیم کی یکجہتی متاثر ہوئی۔
پی سی بی کے اس فیصلے کا مقصد ٹیم میں نظم و ضبط کو بحال کرنا اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنا ہے۔ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں گروپنگ اور ڈسپلن توڑنے والے کھلاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی متوقع ہے۔ اس اقدام سے پی سی بی امید کرتا ہے کہ ٹیم کی کارکردگی میں بہتری آئے گی اور کھلاڑیوں کا رویہ بھی بہتر ہوگا۔
پی سی بی نے ورلڈ کپ اور حالیہ سیریز میں کھلاڑیوں کی ڈسپلن خلاف ورزیوں پر سخت نوٹس لے لیا
