لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ نے ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے دوہرے معیار اور متعصبانہ رویے پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے سخت ردعمل دیا ، آئندہ پاکستانی کھلاڑیوں کی اس ایونٹ میں شرکت پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ محسن نقوی کی زیر صدارت پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کا خصوصی اجلاس ہوا، جس میں بورڈ ممبران ظہیر عباس، زاہد اختر زمان، سجاد علی کھوکھر، ظفر اللہ، تنویر احمد، محمد اسماعیل قریشی، انوار احمد خان، طارق سرور اور دیگر نے شرکت کی۔

اس کے علاوہ چیف آپریٹنگ آفیسر پی سی بی سمیر احمد، چیف ایگزیکٹو آفیسر پی ایس ایل سلمان نصیر، چیف فنانشل آفیسر جاوید مرتضیٰ اور ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ بھی اجلاس میں شریک ہوئےاجلاس میں ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے دوہرے معیار اور متعصبانہ رویے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا گیا اور پاکستانی کھلاڑیوں پر آئندہ ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں شرکت پر پابندی کا متفقہ فیصلہ کیا گیا۔

اس حوالے سے بورڈ آف گورنرز پی سی بی نے کہا کہ ڈبلیو سی ایل نے جان بوجھ کر میچز نہ کھیلنے والی ٹیم کو پوائنٹس دینے کا یک طرفہ فیصلہ کیا جو کھیل کی روح کے منافی ہے، پاک بھارت میچز کی منسوخی کے حوالے سے جاری کردہ پریس ریلیز دوہرے معیار اور تعصب کا پلندہ تھی،پریس ریلیز میں کھیلوں کو سیاسی مفادات اور محدود کمرشل ترجیحات کے تابع کر کے چیمپئن شپ کے بڑے مقصد کو روندا گیا، پی سی بی ہمیشہ سے کھیل کو سیاست سے الگ رکھنے کا علمبردار رہا ہے، ٹورنامنٹ کے بنیادی اصولوں کو کسی بھی غیر مرئی دباؤ کے تحت پامال کرنا افسوسناک ہے۔

بورڈ آف گورنرز نے کہا کہ لیجنڈز لیگ کے منتظمین کا یہ جانبدارانہ رویہ مستقبل کیلئےخطرناک اور تشویشناک ہے، ڈبلیو سی ایل کی جانب سے معذرت بلاواسطہ اعتراف ہے کہ میچز کی منسوخی کھیلوں کے اصولوں پر نہیں بلکہ مخصوص قوم پرستی کے بیانیے کے دباؤ پر ہوئی، بین الاقوامی کھیلوں کی دنیا میں یہ دوغلا اور متعصبانہ رویہ ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے۔

اجلاس کے مطابق بیرونی دباؤ پر کھیلوں کے غیر جانبدارانہ اصولوں کی خلاف ورزی سے انتہائی افسوسناک صورتحال پیدا ہوئی، پی سی بی آئندہ اپنی ٹیم کو اس ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے نہیں بھیج سکتا، پاکستانی کھلاڑیوں کو ایسے مقابلے میں شرکت کی اجازت نہیں دے سکتے جسے سیاست کی تنگ نظری نے داغدار کر دیا ہو۔

خیال رہے کہ ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کے راؤنڈ میچ اور سیمی فائنل میں بھارت نے پاکستان کے ساتھ کھیلنے سے انکار کیاتھا، پاکستان اور بھارت کے درمیان آخری ٹیسٹ سیریز 2008 میں ہوئی تھی بعد ازاں ممبئی دھماکوں کے بعد بھارت نے دو طرفہ کرکٹ تعلقات ختم کر دیے تھے، پھر 2012 میں پاکستان نے ون ڈے سیریز کے لیے شاہد آفریدی کی قیادت میں بھارت کا دورہ کیا تھا جس میں بھارتی کو اپنی ہی عوام کے سامنے شکست کا سامنا ہوا تھا،بعد ازاں پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں صرف آئی سی سی ٹورنامنٹ میں ایک دوسرے کے مدمقابل آئیں۔

پھر حالیہ پہلگام واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوئے جس کا اثر دونوں ممالک کے کھیلوں پر بھی ہوا۔ بھارت نے پہلگام واقعے کا الزام پاکستان پر لگایا تھا جس کے بعد صورتحال مزید بدتر ہوئی،بھارت کے کھیلوں کے میدان میں سیاست کو لانے کی وجہ سے کرکٹ کا نقصان ہوا ہے-

Shares: