پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے نوجوان کرکٹرز کی فلاح و بہبود کے لیے ایک نئی اور خوش آئند پالیسی کا اعلان کر دیا ہے جس کے تحت وہ نہ صرف انڈر 15 سے لے کر انڈر 19 تک کے بچوں کو کرکٹ کی تربیت فراہم کرے گا بلکہ ان کی تعلیمی ذمہ داریاں بھی اٹھائے گا۔

ذرائع کے مطابق، پی سی بی اب انڈر 15، انڈر 17 اور انڈر 19 کی سطح پر منتخب ہونے والے نوجوان کھلاڑیوں کو سال بھر مختلف اکیڈمیز میں تربیت فراہم کرے گا اور ساتھ ہی ان کی تعلیم کے تمام اخراجات بھی برداشت کرے گا۔ یہ فیصلہ پاکستان میں نوجوان کرکٹرز کو بہتر مستقبل فراہم کرنے اور کھیل کے ساتھ تعلیم کو یکجا کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔سیالکوٹ، فیصل آباد، ملتان اور کراچی میں قائم کی جانے والی مختلف اکیڈمیز میں نوجوان کھلاڑی نہ صرف کرکٹ کی مہارتیں سیکھیں گے بلکہ ان کے تعلیمی حوالے سے بھی مکمل انتظامات کیے جائیں گے۔ سیالکوٹ اکیڈمی خاص طور پر انڈر 15 کیٹیگری کے بچوں کے لیے مختص ہوگی جبکہ فیصل آباد اکیڈمی میں انڈر 17 اور ملتان میں انڈر 19 کے کھلاڑیوں کی تربیت کی جائے گی۔

ہر اکیڈمی میں کرکٹ کے ساتھ تعلیمی سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی، اور بورڈ کی جانب سے تمام تعلیمی اخراجات بشمول اسکول و کالج میں داخلہ، کتابیں، یونیفارم اور دیگر ضروریات کو پورا کیا جائے گا۔ان اکیڈمیز کے لیے نوجوان کھلاڑیوں کا انتخاب ریجنل کرکٹ کی کارکردگی کی بنیاد پر کیا جائے گا تاکہ بہترین ٹیلنٹ کو موقع دیا جا سکے اور ملک کی کرکٹ کے مستقبل کو سنوارا جا سکے۔کراچی اکیڈمی کو خاص طور پر پاکستان ویمن کرکٹرز، شاہینز اور اے ٹیموں کی سرگرمیوں کے لیے مختص کیا گیا ہے، جس سے نہ صرف مرد بلکہ خواتین کرکٹرز کو بھی اپنی صلاحیتیں نکھارنے کا موقع ملے گا۔

یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب پاکستان کرکٹ بورڈ نوجوان کھلاڑیوں کو صرف کھیل کے میدان تک محدود نہ رکھ کر ان کی تعلیمی اور معاشرتی ترقی پر بھی توجہ دے رہا ہے۔ پی سی بی کا یہ اقدام ملک میں کرکٹ کی ترقی اور نوجوانوں کی مجموعی فلاح و بہبود کے لیے ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

Shares: