پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے قومی کھلاڑیوں کی حالیہ ناقص کارکردگی پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے، جس کے نتیجے میں کھلاڑیوں کو دیے جانے والے بھاری معاوضے زیرِ غور آ گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق آئندہ برس سے سینٹرل کنٹریکٹ میں آئی سی سی شیئر کا حصہ ختم کیے جانے کا امکان ہے۔ نئے معاہدوں میں کھلاڑیوں کی میچ فیس اور ماہانہ تنخواہ تو برقرار رہے گی، تاہم آئی سی سی کی آمدنی سے حصہ دینے کا سلسلہ بند کیا جا سکتا ہے۔ نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان رواں ماہ ہی متوقع ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ پاکستان ٹی 20 رینکنگ میں آٹھویں نمبر پر پہنچ چکا ہے، جو بورڈ کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ ماضی میں کھلاڑیوں نے سابق چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی پر دباؤ ڈال کر آئی سی سی شیئر حاصل کیا تھا، لیکن قانونی پیچیدگیوں کے باعث موجودہ انتظامیہ اس سلسلے کو ختم نہ کر سکی۔

امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ نئے معاہدوں میں یہ آئی سی سی شیئر آخری بار شامل کیا جائے گا۔ کھلاڑیوں کو کئی ماہ سے شرٹ پر اسپانسر لوگو کی رقم بھی ادا نہیں کی گئی، حالانکہ سینٹرل کنٹریکٹ کے ساتھ دیگر مد میں بھی رقوم دی جاتی ہیں۔ذرائع کے مطابق بورڈ نے ریٹینر شپ اخراجات میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 37 فیصد اضافہ کیا، جس کے باعث یہ اخراجات 319 ملین کے اضافے سے بڑھ کر 1173.49 ملین روپے تک پہنچ گئے۔

مزید بتایا گیا ہے کہ نئے معاہدوں میں کھلاڑیوں کی سابقہ میچ فیس اور تنخواہ برقرار رکھی جائے گی۔ گزشتہ سال 25 کھلاڑیوں سے معاہدے کیے گئے تھے، جبکہ اس سال 5 مزید کھلاڑیوں کو شامل کرنے پر غور جاری ہے۔پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا باضابطہ اعلان رواں ماہ کے اختتام تک کر دیا جائے گا۔

سندھ طاس معاہدہ: بھارت کا عالمی ثالثی عدالت فیصلہ ماننے سے انکار

سوئیڈن میں مسجد کے قریب فائرنگ، دو افراد زخمی

ڈیزل اور دیگر پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کا امکان

Shares: