پی ڈی ایم کی پیدائش کیسے ہوئی، این آر او دینگے یا نہیں؟ شہزاد اکبر کا بڑا اعلان

0
36

پی ڈی ایم کی پیدائش کیسے ہوئی، این آر او دینگے یا نہیں؟ شہزاد اکبر کا بڑا اعلان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق مشیر احتساب مرزا شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ حقائق سے ہٹ کر باتیں کی جارہی ہیں ،پی ڈی ایم کی پیدائش کیسے ہوئی اس پر بات کرنا چاہوں گا،

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم بننے سے 4 ماہ پہلے پاکستان کوفیٹف کامعاملہ درپیش تھا ، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سے متعلق بھی حقائق سامنے لانا چاہتاہوں ،فیٹف قوانین احتساب اور شفافیت سے ہی متعلق ہیں، اپوزیشن نے فیٹف کو بھی متنازع بنایا اور بےبنیاد باتیں کرتی رہی،فیٹف پر اپوزیشن نے ہم سے صرف ایک ہی مطالبہ کیا،پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے نیب قوانین میں ترامیم سے متعلق بات کی،دونوں جماعتوں نے کہا نیب ترامیم کے بعد ہی فیٹف میں ساتھ دیں گے،

شہزاد اکبر نے کہا کہ جن لوگوں نے نیب قوانین میں ترامیم تجویز کی وہ سب نیب کے ملزمان ہیں، ایف اے ٹی ایف نے مالیاتی نظام میں شفافیت لانے کے اہداف دیئے،قانون سازی کیلئے اپوزیشن سےتعاون مانگا گیا،اپوزیشن نے فیٹف کو بھی متنازعہ بنایا اوربے بنیاد باتیں کیں ،اپوزیشن نے نیب قوانین سے متعلق مسودے میں 34 ترامیم کا ذکر کیا ،مطالبہ کیا گیا کہ نیب قوانین کا اطلاق 1999 کے بعد سے کیا جائے،

شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن چاہتی تھی کہ ان کی ماضی کی لوٹ مار اور غیر قانوی اقدامات پر معافی مل جائے،اپوزیشن کا نیب قوانین میں 34ترامیم کے لیے مسودہ معافی ہی تھی ،ایک کلاز تھی 5 سال پہلے کے جرم کا کیس نہیں کھولا جائے،ان میں سے کسی صورت کوئی کلاز ہمارے لیے قابل قبول نہیں تھی،ہم نے نیب قوانین میں ترمیم کیلیے انکے مسودے کی ایک ایک شق کاجواب دیا،

کیاان لوگوں کا احتساب نہیں ہوناچاہیے؟ آپ اگر ان مقدمات کو الزام سمجھتے ہیں تو عدالتیں موجود ہیں،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا عہدہ ذمہ دارانہ ہے ان کو دھمکیاں نہیں دینی چاہیے تھیں،آپ اگر منتخب ہوئے ہیں تو پلیٹ فارم کو اپنے مفاد میں استعمال نہ کریں،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کوعہدہ قانون سازی کیلئے ملا،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کہہ رہےہیں وہ نیب کو بے نقاب کریں گے،ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں این آر او نہیں دیں گے،مقدمات کے بدلے این آراو کیسے دے سکتے ہیں

Leave a reply