باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا ملتان میں جلسہ ختم ہوا ،دو تین حوالوں سے تاریخ ساز کہا جا سکتا ہے، جلسہ بڑا نہیں تھا لیکن بڑی وجہ جو مولانا فضل الرحمان نے تقریر میں کہ ایک ہفتے سے حکومت کارکنان کو پکڑ رہی تھی، سڑکیں، شاہراہیں بند، گھروں میں بھی کینٹینر لگے ہوئے تھے، ایک سے دو بجے کے درمیان آئی جی پنجاب کی طرف سے اعلان ہوا کہ رکاوٹیں ہٹا رہے ہیں، پی ڈی ایم کے لوگوں نے بتایا کہ اس بہانے سے رکاوٹیں ہٹانے کی بجائے مزید ایک دو گھنٹے لے لئے جس سے لوگوں کو مزید تکلیف ہوئی اور نہیں پہنچ سکے

جلسہ تاریخی اسلئے تھا کہ پی پی کا یوم تاسیس تھا اور آصفہ زرداری کو آج لانچ کر دیا، وہ عمر میں کم لیکن دیکھا تو ایسا لگتا ہے کہ بے نظیر بھٹو ینگ ایج میں سامنے آئی ہیں،آصفہ مین وہ تمام خوبیان‌ ہیں جو انکو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا سکتی ہیں، آصفہ کی تقریر ضروری نہیں تھی کیونکہ وہ بلاول کی جگہ تھیں، وہ پہلے کسی جلسے میں تھیں، لیکن انہوں نے کانفینڈنس دکھایا، اچھے اور احسن انداز میں خطاب کیا، پی پی والے پنجاب میں آج بہت خوش ہوں گے کیونکہ پنجاب میں انکو ایسا فیس ،نام چاہئے جو پستیوں سے نکال سکے

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ مریم نواز کی تقریر میں انہوں نے بڑے کلیریفائی کیا، ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو الگ کرنے کی کوشش کی، بی آر ٹی سے تشبیہہ دی کہ ہمارے دور میں بنی تو جنگلہ بس کہا ، خود بنائی تو لوگ دھکے دے رہے ہیں، تیسرا مولانا فضل الرحمان کی تقریر بھی اہم تھی، اختر مینگل کی تقریر میڈیا پر رپورٹ نہیں ہو رہی، انہوں نے براہ راست اسٹیبلشمنٹ کو آنکھیں دکھائیں اور کہا کہ سیاست کرنی ہے تو وردی چھوڑ کر سول کپڑوں میں آ جاؤ، مہروں کو استعمال کر کے سیاست مت کرو، مینگل کی تقریر جلسے کا لب لباب تھا

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ لاہور کا جلسہ 13 دسمبر کا آخری جلسہ ہے، اس سے پہلے جیسے مولانا نے اعلان کیا کہ کارکنوں کو گرم کر رہے ہیں، تین دن پاکستان کے ہر ضلع، تحصیل میں احتجاج ہو گا ان سختیوں کے خلاف جو کارکنان کے ساتھ ہوئیں، یوسف رضا گیلانی اور انکے بیٹوں کو سب نے خراج تحسین پیش کیا جو باری باری جیلوں سے ہو کر آئے، قاسم گیلانی کو آج عدالت نے رہا کیا، ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت کو سیاسی طور پر انوالو ہونا پڑے گا، یہ تقریریں بہت سخت تھیں اور مینگل ، اچکزئی، مریم کی ،مولانا فضل الرحمان کی،یہ بڑی غورو فکر کرنے والی تقاریرتھیں، آصفہ کی تقریر میں غور و فکر سے زیادہ امید کی کرن ہے، ان لوگوں کے لئے جو پی پی کو فیور کرتے ہیں انکو آج بڑی طاقت ملی ہو گی، یہ بڑی مثبت اور ٹھوس انٹری تھی،ا نہوں نے پازیٹو امیج دیا

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ مریم نواز نے ہر وہ بات کی جس کی امید تھی، دادی کی وفات پر حکومت کی جانب سے اطلاع نہ دینے پر بات کی،کرونا صرف پی ڈی ایم کے جلسوں کے لئے ہوتا ہے یہ بات کی، کہنے کا مطلب یہ تھا کہ کرونا پی ڈی ایم کے جلسوں کے لئے بہانہ بنایا جا رہا ہے، انہوں نے عمران خان کو کرونا 18 سے تشبیہ دی، مختلف چیزوں کو بھی ٹچ کیا جو ن لیگ کے لوگ کافی دیر سے کرتے آ رہے ہیں، چینی آٹے کی قیمت، مہنگائی کا طوفان، ہر چیزپر حکومت فیل ہو چکی ہے، کئی چیزوں پر لوگ ایگری کرتے ہیں، جب گندم، مہنگائی پر بات کرتی ہیں مریم تو کافی لوگ متفق ہوتے ہیں چاہے وہ حکومت کا حصہ ہوں یا حکومت کے خلاف ہوں

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی ہر ایک کے لئے کامن ہوتی ہے، یہ وہ چیز ہے جو اب حکومت کو کاٹنا شروع ہو گئی ہے، ہم بہت دنوں سے کہہ رہے تھے کہ گورننس امپرو کریں انکو سمجھ نہیں آئی، پی ڈی ایم نے فیصلہ کر لیا کہ 5 سال انتظار نہیں کرنا، مولانا فضل الرحمان کی جو تقریر ہے اور کہا کہ کل پریس کانفرنس میں ایک ڈنڈا دکھایا اور حکومت کے ہاتھ پیر پھول گئے ابھی تو سارے لاہور آئیں گے اور پھر اسلام آباد آئیں گے اور تب تک رکنا نہیں جب تک حکمران گھر نہیں جاتے، مولانا فرنٹ فٹ پر آ‌کر چھکے مار رہے ہیں، انکے پاس سٹریٹ پاور، مین پاور بھی ہے، وجہ بھی ہے، وہ کہتے ہیں کہ ہر جگہ دھاندلی ہوئی اور ہمیں پیچھے کیا گیا، اب اسکا جواب مین یہ سمجھتا ہوں کہ حکومت پریس کانفرنسز شروع کروا دے اس سے بہتر ہے کہ حکومت کو سینئر لیول پر اپنی ایک ٹیم بنانی چاہئے اور اس ٹیم کی قیادت چودھری پرویز الہیٰ کو کرنی چاہئے اور مختلف اپوزیشن پارٹیوں سے رابطے کرنے چاہئے، تا کہ انکو انگیج کریں اگر حکومت والے یہ سمجھتے ہیں پی ڈی ایم کی تحریک ختم ہو جائے گی تو ایسا ہونے والا نہیں، پی ڈی ایم والے استعفے نہیں دیں گے لیکن لانگ مارچ کریں گے جو طاہر القادری اور عمران خان کے لانگ مارچ سے مختلف ہو گا، پولیس نے تو باز نہیں آنا، پنجاب پولیس نے ایک ہفتے میں جو کیا وہ سب کے سامنے ہے، یہ لا اینڈ آرڈر کی صورتحال ہو گی، آسان کام نہیں ہے، اگلے دو ہفتے کے بعد پی ڈی ایم چارج اپ ہونا شروع ہو جائے گی، پشاورکے جلسے کے بعد لوگ سمجھ رہے تھے کہ پی ڈی ایم صرف باتوں تک رہ گئی، ملتان میں کسی نے افیورٹ کیا اور جو پکڑ دھکڑ ہوئی اسکی ضرورت نہیں تھی، اسکا بے جا استعمال کیا گیا، مینگل، اچکزئی مریم ، مولانا کی تقریر حکومت کی کارکردگی کے لئے آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے،

Shares: